پاکستانی کرکٹر خالد لطیف پر پاکستان سپر لیگ سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث ہونے پر 5 سال کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
خالد لطیف پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے تین رکنی ٹریبونل نے بدھ کے روز پابندی سے متعلق مختصر فیصلے کا اعلان کیا ہے جبکہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے بی بی سی کو بتایا کہ خالد لطیف کو معطلی کی پوری سزا کاٹنا ہو گی۔
خالد لطیف پر پابندی کا اطلاق دس فروری 2017 سے ہوگا جس روز انھیں پاکستان کرکٹ بورڈ نے سپاٹ فکسنگ سکینڈل سامنے آنے پر معطل کیا تھا۔
یاد رہے کہ اسی سکینڈل میں ملوث ایک اور کرکٹر شرجیل خان پر گذشتہ ماہ پانچ سالہ پابندی عائد کی جا چکی ہے جن میں ڈھائی سال معطلی کی سزا کے ہیں۔
خالد لطیف اور شرجیل خان پر الزام تھا کہ انھوں نے اس سال پاکستان سپر لیگ کے آغاز سے قبل مبینہ طور پر ایک بک میکر یوسف انور سے ملاقات کی تھی جس میں سپاٹ فکسنگ سے متلعق معاملات طے کیے گئے تھے اور جن پر پاکستان سپر لیگ کے پہلے میچ میں مبینہ طور پر عملدرآمد بھی ہواتھا۔
یہ دونوں کرکٹرز اسلام آباد یونائٹڈ کی نمائندگی کر رہے تھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے خالد لطیف پر پی سی بی کے انٹی کرپشن ضابطۂ اخلاق کی چھ شقوں کی خلاف ورزی پر مبنی فرد جرم عائد کی تھی۔ شرجیل خان پر پانچ شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث کرکٹرز کے خلاف کارروائی کے لیے اس سال مارچ میں تین رکنی ٹریبونل تشکیل دیا تھا۔
واضح رہے کہ اس سکینڈل کے سامنے آنے کے فوراً بعد ہی پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ خالد لطیف اور شرجیل خان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
خالد لطیف اور ان کے وکیل زیادہ تر وقت ٹریبونل کی کارروائی میں حاضر ہونے سے گریز کرتے رہے اور انھوں نے ٹریبونل کی کارروائی روکنے سے متعلق عدالت سے بھی رجوع کیا لیکن ان کی اس سلسلے میں دائر تمام درخواستیں عدالت نے مسترد کر دیں جس کے بعد خالد لطیف کو اپنا جواب ٹریبونل میں جمع کرانا پڑا۔
خالد لطیف پر عائد پابندی کے بعد اب سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں مبینہ طور ملوث کرکٹرز شاہ زیب حسن اور ناصر جمشید کا معاملہ زیرسماعت ہے جبکہ اسلام آباد یونائٹڈ کے فاسٹ بولر محمد عرفان اپنی چھ ماہ کی پابندی کی سزا مکمل کرچکے ہیں۔
انہیں یہ سزا بک میکر کی جانب سے رابطہ کیے جانے کی اطلاع کرکٹ بورڈ کو بروقت نہ دینے پر دی گئی تھی۔
31 سالہ خالد لطیف نے پانچ ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک نصف سنچری کی مدد سے 147 رنز بنائے ہیں۔
انھوں نے 13 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بھی کھیلے ہیں جن میں انھوں نے ایک نصف سنچری کی مدد سے 237 رنز سکور کیے ہیں۔