ملکہ الزبتھ دوم کے تابوت کی حفاظت پر مامور دو پولیس اہلکاروں کو نوجوان چاقو بردار شخص نے حلمہ کر کے شدید زخمی کر دیا۔ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کا سلسلہ جاری ہے، عوام کی بڑی تعداد ملکہ کا آخری دیدار اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ویسٹ منسٹر ہال کا رخ کر رہی ہے، گزشتہ روز 8 کلو میٹر طویل قطار کے باعث قطار کو عارضی طور پر بند کر دیا تھا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس اہلکار ویسٹ منسٹر ہال سے ایک میل دور لیسٹر اسکوائر کے قریب ملکہ کا دیدار کرنے کے لیے آنے والے لوگوں کی قطار کی حفاظت پر مامور تھے کہ اچانک ایک نوجوان چاقو بردار شخص نے ان پر حملہ کر دیا۔
حملے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ملکہ الزبتھ کے آخری دیدار کیلئے ہزاروں افراد کی طویل قطار
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کسی دہشت گردی کی کارروائی کا حصّہ نہیں ہے تاہم واقعے کی ہر پہلو پر تفتیش کی جا رہی ہے تاحال حملے کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔
اس حوالے سے لندن کے میئر صادق خان نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس دکھ کی گھڑی میں افواج، پولیس اور سیکیورٹی اہکاروں کی بڑی تعداد لوگوں کی حفاظت پر مامور ہے، ہمیں ان کا احسان مند ہونا چاہیے لیکن ایسے میں ان پر حملہ باعث افسوس ہے۔
واضح رہے کہ ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے اعلیٰ قیادت اور شاہی خاندان کے افراد پیر تک لندن پہنچے گے۔
ملکہ برطانیہ کے جنازے میں ہزاروں افراد کی شرکت کا امکان ہے جس کے پیش نظر سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔