نیپال: کورونا بحران کے باعث شہری آکسیجن حاصل کرنے کی تگ ودو میں لگے ہوئے ہیں
بپڑوسی ملک نیپال میں کورونا کیسوں میں اضافے کے باعث آکسیجن کی کمی ہوگئی۔ خبررساں اداروں کے مطابق ملک میں وبا کی دوسری لہر کے دوران اسپتالوں میں کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کے لیے آکسیجن کے ذخائر ختم ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ نیپالی حکومت نے کوہ ہمالیہ کی چوٹیوں کو سر کرنے والے کوہ پیماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی مہم کے اختتام پر آکسیجن کے سلنڈر راستے میں مت پھینکیں، بلکہ انہیں بحفاظت حکام کو جمع کرائیں۔
حکومت خالی سلنڈروں میں دوبارہ آکسیجن بھر کر انہیں دوبارہ استعمال میں لانا چاہتی ہے۔ نیپال میں رواں برس 700 مہم جوؤں کو کوہ ہمالیہ کی بلند چوٹیوں کو سر کرنے کے اجازت نامے جاری کیے گئے ہیں۔ ان میں 408 غیر ملکی کوہ پیما ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی مہم میں مصروف ہیں، جب کہ باقی 192 مہم جو 15 بلند چوٹیوں کو سر کرنے کے لیے مختلف اوقات میں روانہ ہوں گے۔ مقامی میڈیاکے مطابق 24گھنٹے کے دوران ملک بھر میں 8ہزار 777 نئے کورونا کیس ریکارڈ کیے گئے تھے۔
نیپال میں ایک سال کے دوران 4لاکھ سے زائد افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہوئے، جن میں سے اب تک3ہزار 720 ہلاک ہو چکے ہیں۔اس پریشان کن صورت حال کی وجہ سے نجی اور سرکاری اسپتالوں میں آکسیجن کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔
نیپالی وزارتِ صحت کے اہل کار سمیر کمار کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 25ہزار آکسیجن سلنڈرز فوری طور پر درکار ہیں۔ اس کے علاوہ اسپتالوں میں آئی سی یو بیڈ، کمپریسر اور آکسیجن پلانٹ کی اشد ضرورت ہے۔ حکومت نے چین سے 20ہزار آکسیجن سلنڈرز روانہ کرنے کی درخواست کر رکھی ہے۔ ادھر بیجنگ حکومت نے بھی نیپال کو کورونا بحران کے دوران میں درکار طبی سازوسامان فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔