وہاٹس ایپ پر حال ہی میں ہوئے سائبر اٹیک کو لیکر ٹیلی گرام کے کو۔،فاؤنڈر پاویل ڈروو نے کمپنی پر نشانہ سادھا ہے۔ پاویل نے اپنے بلاگ پوسٹ کے ٹائیٹل کا نام ‘کیوں وہاٹس ایپ محفوظ نہیں ہوسکتا ہے؟’۔ رکھا ہے۔
در اصل وہاٹس ایپ سکیورٹی کو ٹیسٹ کرنے کیلئے حال ہی میں اسرائیل کے این ایس او گروپ نے وہاٹس ایپ پراسپائی ویئر چھوڑا تھا۔ یہ جاننے کیلئے وہاٹس ایپ کو ہیک کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔ اس کمپنی نے ٹیسٹنگ کی جس کے بعد فیس بک نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دنیا بھر کے یوزرس سے اپنی فوراً اپڈیٹ کرنے کو کہا۔۔
ڈروو نے بلاگ میں لکھا ہے کہ وہاٹس ایپ کے یوزرس کی پرائویسی کو غلط طرح سے ہینڈل کیا جاتا ہے۔ کچھ وقت پہلے وہاٹس ایپ میں ایک بگ آیا تھا جس کے ذریعے محض ایک کال سے ہیکرس کی پہنچ یوزرس کی تصویریں، ای میل، میسیج، کال لاگ جیسی پرسنل معلومات تک ہیک ہوگئ۔ آگے لکھا کہ اس بگ کا حملہ صرف اینڈرائڈ پر ہی نہیں ہوا تھا بلکہ آئی او ایس، ونڈوز اور کئی او ایس پر بھی ہوا تھا ۔ ڈروو نے لکھا کہ وہاٹس ایپ پر حالیہ اسپائی ویئر کے حملے کی خبر سن کر انہیں حٰرانی نہیں ہوئی کیونکہ اپنے 10 سال کے سفر میں وہاٹس ایپ ایک دن بھی محفوظ نہیں رہا ہے۔ ڈروو نے بلاگ میں لکھا ہے کہ وہاٹس ایپ ایک محفوظ خامی کو دور کرتا ہے تو اس میں دوری سکیورٹی خامی آجاتی ہے۔
ڈروو نے کہا کہ وہاٹاس ایپ اپنے اینڈ ٹو اینڈ اینکرپشن فیچر سے صارفین کو بھروسہ کراتا ہے کہ ان کی چیٹ کسی تھرڈ پارٹی کے پاس نہیں جا رہے ہیں۔ مگر ایسا نیں ہے کیونکہ جب تین سال پہلے اس فیچر کی شروعات ہوئی تھی تب کمپنہ نے یہ بتایا کہ وہاٹص ایپ کے ڈیٹا کا بیک اپ اینڈ ٹو اینڈ اینکرپشن سے محفوظ نہیں ہوتاہے۔ ڈروو نے لکھا کہ وہاٹس ایپ 10 سالوں میں کبھی بھی محفوظ نہیں رہا ہے۔