لکھنؤ:05 مارچ(یواین آئی) اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں گندگی اور آوارہ مویشیوں کے مسائل پر سخت رخ اختیار رکرتے ہوئے ہائی کورٹ نے متعلقہ محکموں کے افسران کو 23 مارچ کو طلب کیا ہے ۔
الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے نگر نگم اور ایل ڈے اے او ر دیگر محکموں کے اعلی افسران کو راجدھانی میں صفائی نظام کے ضمن میں متأثر کن اقدام کرنے کے ہدایات دئیے ہیں۔
ساتھ ہی عدالت نے شہر کمشنر،ایل ڈی اے نائب صدر سمیت دیگر اعلی افسران کو تعاون کے لئے 23 مارچ کو طلب کیا ہے ۔گذشتہ سماعت پر عدالت نے نگر نگم کے افسروں کو یہ یقینی بنانے کو کہا تھا کہ کھلے مقامات پر کوڑاکرکٹ نہ پھینکا جائے اور سڑکوں پر آوارہ مویشی نہ گھومیں۔
عدالت نے کوڑا ہٹانے کے لئے شہر میں بنائے گئے سبھی پورٹیبل کامپیکٹر ٹرانسفر اسٹیشوں کو روزانہ کی بنیاد پر صبح آٹھ بجے سے شام آٹھ بجے تک چلانے کی حکم دیا تھا۔جسٹس دویندر کمار اپادھیائے اور جسٹس راجن رائے کی ڈویژن بنچ نے یہ حکم بدھ کو شہر میں صفائی نظام کے حوالے سے داخل مفاد عامہ کی ایک عرضی پر سماعت کرے ہوئے دیا۔
اس معاملے میں عدالت پہلے بھی افسروں کو ہدایت جاری کرچکی ہے ۔نگر نگم کی جانب سے سماعت کے دوران متعلق افسر عدالت میں پیش بھی ہوئے تھے ۔اس معاملے میں نامزد ‘نیائے متر’وکیل شیلندر سنگھ رجاوت نے عدالت کو بتایا تھا کہ کوڑا ختم کرنے کے لئے بنائے گئے سبھی پورٹیبل کامپیکٹر ٹرانسفر اسٹیشن چل نہیں رہے ہیں۔ صرف میٹرو سٹی کے سامنے والے اسٹیشن کو محض دو دن سے صبح اور شام چلایا جارہا ہے ۔
اس پر عدالت نے ان سبھی کو صبح 8 بجے سے شامل 8 بجے تک چلانے کا حکم دیا ہے ۔ رجاوت نے عدالت کے سامنے کچھ فوٹو بھی پیش کئے جن میں شہر کے کھلے مقامات پر کوڑ کرکٹ دکھائی دے رہے تھے ۔عدالت نے شہر میں کسی بھی خالی جگہ پر کوڑا نہ پھینکے نے اور سڑکوں پر آورہ مویشیوں کے گھومنے پر پابندی لگانے کے سخت ہدایت دی ہے ۔
اس سے قبل عدالت نے راجدھانی کو آواہ مویشیوں سے پاک کرانے ،پالیتھین کا استعمال روکنے اور شہر میں صفائی نظام کو درست کرنے کا حکم دیا تھا۔