حجۃ الاسلام والمسلمین رحیمیان نے کہا: رہبر معظم انقلاب حتیٰ اپنے تحفوں کا خمس بھی ادا کرتے ہیں، امام خمینی (رح) اور رہبر انقلاب دونوں نے ہی اپنے ذاتی استعمال کے لیے بیت المال کے پیسے کو ہاتھ نہیں لگاتے۔
دفتر نماینده رهبر انقلاب در عراق میزبان حجت الاسلام محمد حسن رحیمیان
نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین محمد حسن رحیمیان نے کہا: حجۃ الاسلام والمسلمین رحیمیان نے کہا: پوری تاریخ تشیع میں امام خمینی (رح) سے زیادہ کسی بھی مرجع تقلید کے پاس رقوم شرعیہ نہیں تھی،
لیکن اس کا ایک پیسہ بھی انہوں نے اپنی ذاتی زندگی پر خرچ نہیں کیا، اسی طرح رہبر انقلاب بھی ہیں ،رہبر معظم انقلاب حتیٰ اپنے تحفوں کا خمس بھی ادا کرتے ہیں، امام خمینی (رح) اور رہبر انقلاب دونوں نے ہی اپنے ذاتی استعمال کے لیے بیت المال کے پیسے کو ہاتھ نہیں لگاتے۔
انہوں نے امامین انقلاب اسلامی کی بعض دیگر اخلاقی خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: امام خمینیؒ اور رہبر انقلاب نے بیت المال سے ایک پیسہ بھی بطور تنخواہ وصول نہیں کیا،
بلکہ اپنی زندگی کے اخراجات کو ان تحائف اور نذرانے سے پورا کیا جو انہیں پیش کئے جاتے تھے، اپنی حیثیت اور بے پناہ مقبولیت کی وجہ سے پوری دنیا میں بے شمار لوگ انہیں دل سے پسند کرتے ہیں اور ام کے عاشق ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین رحیمیان نے بیان کیا: امام خمینی علیہ الرحمہ نے ملنے والے تمام تحفوں اور نذرانوں میں سے اپنی اولاد کے لیے کوئی مال یا وراثت کے طور پر نہیں چھوڑی اور اپنی زندگی کے آخری ایام میں انہوں نے ان سب کو راہ خدا میں انفاق کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا: رہبر معظم میں حضرت امام خمینی (رہ) کی تمام اخلاقی خصوصیات اور صفات دیکھی جاسکتی ہیں، ایام فاطمیہ اور عشرہ محرم کے ساتھ ساتھ تمام ائمہ علیہم السلام کی شہادت پر مجلس عزا کا انعقاد کرتے ہیں، یہ اخلاقی مشترکات اس لیے ہیں کیوں کہ ان دونوں عظیم ہستیوں کا مکتب فکر ایک ہی ہے۔