ایک تربوز بیچنے والے سے کسی گاہک نے پوچھا کہ وہ کیسے میٹھا تربوز پہچان لیتا ہے۔ دکاندار نے جواب دیا کہ کچھ نہیں خاندانی گُر ہے کہ ایک دو تربوز اٹھاو گاہک کے سامنے اسے بجا کر دیکھو اور دوسرا یا تیسرا تربوز اٹھا کر اسے دے دو۔
لیکن ہم یہاں آپ کے ساتھ ایسا کچھ بھی نہیں کر رہے بلکہ آپ کو حقیقت میں کچھ ایسے گُر بتاتے ہیں جن سے آپ باآسانی ایک میٹھے اور سرخ تربوز کو اپنے افطار کے دستر خوان کے لیے منتخب کر سکیں گے۔
تربوز کی شکل دیکھ لیں
تربوز کو اٹھانے سے پہلے اس کی شکل دیکھ لیں۔ ایک مناسب اور ٹھوس جلد والے تربوز کے میٹھے نکلنے کے مواقع زیادہ ہوتے ہیں۔ ناہموار سطح والا تربوز میٹھا نہیں ہوتا۔ اس کا مطلب یہ سمجھا جاتا ہے کہ تربوز کو مناسب پانی اور دھوپ نہیں ملتی۔ اس کی وجہ سے تربوز کا ذائقہ خشک محسوس ہوتا ہے۔
تربوز کے وزن کو ہاتھ سے جانچ لیں
اب تربوز کو ہاتھوں میں اٹھا کر دیکھ لیں۔ بھاری تربوز بہتر رہتا ہے۔ ایک اچھا تربوز 92 فی صد پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔ تربوز کا بھاری ہونا اس بات کی نشانی ہوتی ہے کہ تربوز مناسب طریقے سے پک چکا ہے۔ اگر تربوز حجم میں ایک جیسے لگ رہے ہوں تو وزن میں بھاری تربوز کا انتخاب کریں۔
تربوز پر پیلا دھبہ دیکھ لیں
تربوز کو الٹ پلٹ کر دیکھ لیں۔ تربوز کے نیچے کی جانب یا ایک طرف پیلے رنگ کا دھبا اگر ہو تو پھر گہرے پیلے دھبے والا تربوز اٹھا لیں۔ تربوز پر یہ دھبا پکنے کے دوران اس طرف پڑتا ہے جہاں سے تربوز زمین پر رکھا ہوا ہوتا ہے۔ہلکے رنگ کا مطلب ہوتا کہ تربوز کو مکمل طور پر پکنے سے پہلے ہی توڑ لیا گیا تھا۔
چمکتا ہوا تربوز مت اٹھائیں
ہر چمکتا ہوا تربوز میٹھا نہیں ہو سکتا۔ کھردی اور خشک جلد والا تربوز زیادہ بہتر رہتا ہے۔ چمکدار تربوز کا مطلب یہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ اپنی بیل پر رہتے ہوئے نہیں پکا۔
تربوز کی جلد لچکدار نہیں ہو
تربوز کا پیندا دبا کر دیکھ لیں، اگر دبانے پر وہ نرم محسوس ہو رہا ہو تو سمجھ لیں کہ تربوز زیادہ پک چکا ہے۔
تربوز کو بجا کر دیکھ لیں
یہ بات شاید مضحکہ خیز محسوس ہو لیکن پرانی اور آزمودہ ہے۔ ایک ہموار سطح پر تربوز کو رکھ کر اسے انگلی سے بجا کر دیکھ لیں۔ ایک ٹھوس آواز کا مطلب ہے کہ تربوز میں پانی مناسب مقدار میں ہے اور وہ پکا ہوا ہے۔ خالی پن کی آواز والا تربوز اندر سے زیادہ پک جانے کی وجہ سے خشک ہو چکا ہوتا ہے۔
یہ سب گُر اپنی جگہ لیکن کہا جاتا ہے کہ تمام حساب کتاب کے ساتھ ساتھ میٹھے اور سرخ تربوز کے لیے قسمت کا ساتھ ہونا بھی ضروری ہے۔