جموں : ہندوستان میں بدعنوانی اور ناانصافی کے لئے جدوجہد کرنے والے معروف سماجی کارکن انا ہزارے نے تریپورہ میں جدید روس کے معمار ولادی میر لینن کا مجسمہ منہدم کردینے کی کاروائی کو اقتدار کے نشے میں انجام دی جانے والی کاروائی قرار دیا ہے ۔
واضح رہے کہ تریپورہ میں لینن کا مجسمہ ریاستی انتخابات میں بی جے پی کی جیت کے محض 48 گھنٹے بعد منہدم کیا گیا۔انا ہزارے نے بدھ کے روز یہاں ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ‘مجسمہ توڑنا ٹھیک نہیں ہے ۔ مجسمے پاگل پن کی وجہ سے نہیں بنائے جاتے ۔
وہ ان شخصیات کے کام کی وجہ سے بنائے جاتے ہیں۔ یہ مجسمہ اقتدار کے نشے میں توڑا گیا ہے ۔ اقتدار کے نشے میں لوگ ایسا کرتے ہیں۔
جن کے مجسمے بنائے جاتے ہیں، انہوں نے سماج کے لئے کام کیا ہوتا ہے ‘۔مقبول سماجی کارکن نے جموں وکشمیر کی سرحدوں پر جاری کشیدگی پر کہا کہ جنگ دونوں میں سے کسی بھی ملک کے لئے ٹھیک نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا ‘کب تک ہمارے جوان مارے جائیں گے ؟ اپنے گھر کا کوئی مرجاتا ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ دکھ کیا چیز ہوتی ہے ۔ لڑائی کرنا دونوں ملکوں کے لئے ٹھیک نہیں ہے ۔ ہم لوگ بیس سال پیچھے چلے جائیں گے لیکن اگر پاکستان نہیں مانتا ہے ، تب تو کوئی دوسرا راستہ بھی نہیں ہے ‘۔