مالٹا کے وزیراعظم نے لبییا سے ہائی جیک ہونے والے طیارے کی بحیرہ روم کے جزیرے مالٹا پر لینڈنگ کی تصدیق کردی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افریقیا ایئرویز کی پرواز ایئر بس اے 320 لیبیا کے مقامی روٹ پر سبھا سے دارالحکومت تریپلوی جارہی تھی جب اس کا رخ موڑ دیا گیا۔
طیارے میں عملے کے 7 ارکان سمیت 118 افراد موجود تھے۔
مالٹا کے وزیراعظم جوزف مسقط نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں اس متعلق آگاہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’سبھا سے تریپلوی جانے والی افریقیا کی پرواز کا رخ موڑ دیا گیا ہے اور یہ پرواز مالٹا میں لینڈ کرچکی ہے، سیکیورٹی سروس آپریشن میں معاونت کررہی ہے۔
لیبیا کی جانب سے بھی طیارے کا رخ تبدیل کرنے کی تصدیق سامنے آگئی۔
دوسری جانب مالٹا انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی جانب سے ٹوئیٹ کرکے آگاہ کیا گیا کہ ایئرپورٹ پر غیرقانونی مداخلت کی تصدیق کی جاتی ہے اور ایمرجنسی ٹیموں کو روانہ کیا جاچکا ہے۔
طیارے کے مالٹا ایئرپورٹ کے رن وے پر اترنے کے بعد مالٹا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرتمام پروازیں کینسل کردی گئیں۔
مالٹا حکومت کا بتانا تھا کہ جہاز میں ایک ہائی جیکر بھی موجود تھا جس نے عملے کو ڈرا رکھا تھا کہ اس کے پاس دستی بم موجود ہے۔
ہائی جیکر کا کہنا تھا کہ اگر اس کے نامعلوم مطالبات مان لیے گئے تو وہ مسافروں کو آزاد کردے گا۔
دوسری جانب افریقیا ایئرویز کے ذرائع کے مطابق 2 ہائی جیکرز نے دستی بم سے ڈرا کر پائلٹس کو جہاز کا رخ تریپولی کے بجائے مالٹا کی جانب موڑنے پر مجبور کیا تاہم اب تک ہائی جیکرز کی شناخت سے متعلق کوئی معلومات سامنے نہیں آسکی۔
واضح رہے کہ لیبیا کے حالات 2011 میں معمر قذافی کے خلاف عوامی بغاوت اور ان کی ہلاکت کے بعد سے غیرمستحکم ہیں۔
لیبیا کی فوج نے حال ہی میں ساحلی شہر سرتے کا قبضہ حاصل کیا جو جون 2015 سے داعش کا گڑھ تھا۔