الہ آباد: یو پی میں ریاستی حکومت کی گائڈ لائن اور الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے سبب عید الاضحیٰ کی نماز مسجدوں اور عید گاہوں میں ادا نہیں کی جا سکی۔ الہ آباد میں عید الاضحیٰ کے دن شہر کی تمام مسجدوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ عید الاضحیٰ سے ایک دن پہلے شہر کے مذہبی رہنماؤں نے لوگوں سے عید کی نمازگھروں میں ہی ادا کرنےکی اپیل جاری کی تھی۔
گذشتہ دیرشام الہ آباد ہائی کورٹ نے بھی عید الا ضحیٰ کی نماز کےلئےلاک ڈاؤن میں کسی بھی طرح کی چھوٹ دینے سے انکار کردیا تھا۔
یو پی میں ریاستی حکومت کے حکم کے تحت سنیچر اور اتوارکو لاک ڈاؤن نافذ رہتا ہے۔ عید الاضحیٰ کے دن بیشتر لوگوں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ گھروں کی چھتوں پر نماز ادا کی۔ مسجدوں میں عیدالاضحیٰ کی نماز کے لئے اجازت نہ ملنے پر لوگوں میں عام مایوسی دیکھی گئی۔ مسلمانوں نے نماز کے ساتھ ساتھ قربانی کے فرائض بھی اپنے گھروں میں ہی ادا کئے۔ گھروں میں ہونے والی نماز کے بعد ملک میں امن و سلامتی اور کورونا وائرس کے جلد خاتمے کے لئےخصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا۔
واضح رہے کہ عید الاضحیٰ سے ایک دن قبل الہ آباد ہائی کورٹ نے اس عرضی کو خارج کر دیا تھا، جس میں عید الا ضحیٰ کی نماز اور قربانی کے لئے لاک ڈاؤن میں چھوٹ دینے کی درخواست کی گئی تھی۔ پیس پارٹی کے صدر ڈاکٹر محمد ایوب کی طرف سے داخل عرضی میں عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ سماجی فاصلے کو قائم رکھتے ہوئے نماز اور قربانی کی اجازت دی جائے۔ اس پہلے ریاستی حکومت نے گائڈ لائن جاری کرتے ہوئے مسجدوں میں عیدالا ضحیٰ کی نماز کی ادائیگی اور کھلے مقامات پر قربانی کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ یوپی میں سنیچر اور اتوارکو لاک ڈاؤن لگانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ تاہم لاک ڈاؤن کے دوران پڑنے والے عید الاضحیٰ کے تیوہارکو دیکھتے ہوئے یوگی حکومت نے کسی طرح کی کوئی رعایت دینے سے انکار کردیا تھا۔ یوگی حکومت اور الہ آباد ہائی کورٹ کے رخ دیکھتے ہوئے ریاست کے مذہبی رہنماؤں نے بھی عوام سے عیدالا ضحیٰ کی نماز گھروں میں ادا کرنے اور قربانی کے فرائض انجام دینے میں سخت احتیاط برتنے کی اپیل کی تھی۔