چین میں نئے کورونا وائرس نمونیا بیماری سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 سو 71 تک جا پہنچی جس میں سے 95 کی حالت تشویشناک ہے جبکہ اب تک 17 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
تمام افراد کی ہلاکتیں صوبے ہوبے میں ہوئی جو اس وبا کے پھیلاؤ کا مرکز بنا ہوا ہے، اس کے علاوہ ہانگ کانگ، مکاؤ اور تائیوان میں بھی ایک ایک کیس رپورٹ ہوا۔
اس کے علاوہ تھائی لینڈ نے 3 جبکہ امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا نے ایک ایک کیس رپورٹ ہونے کی تصدیق کی۔
Airports around the world are increasing health screenings and implementing new quarantine procedures as officials race to slow the spread of the Wuhan coronavirus https://t.co/CPnu0ndcRt pic.twitter.com/kNtuRhos5K
— CNN (@CNN) January 23, 2020
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ووہاں کی حکومت نے وبائی مرض کے گڑھ اس شہر کا لاک ڈاؤن کردیا جس میں بسز، سب وے کشتیوں سمیت تمام پبلک ٹراسپورٹ معطل جبکہ ایئر پورٹ اور ریلوے اسٹیشنز سے باہر جانے پر پابندی لگادی تا کہ اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔
rt to save life #coronavirus pic.twitter.com/xQ8z2ihrAu
— Wes (@wiishiit) January 23, 2020
اس کے علاوہ ووہان حکومت نے تمام افراد کو عوامی مقامات مثلاً ہوٹلوں، ریسٹورنٹس، سنیما، پارکس، شاپنگ سینٹر اور عوامی ذرائع آمدو رفت میں ماسک پہننے کی ہدایت کی ہے تا کہ یہ بیماری پھیلنے سے روکی جاسکے۔
وائرس کی موثر طریقے سے روک تھام کیلئے ہوبے کی صوبائی حکومت نے ایمرجنسی پبلک ہیلتھ ریسپانس میکانزم کو فعال کرنے کا اعلان کردیا۔
حکام تمام مصدقہ اور مشتبہ مریضوں کو الگ تھلک کرنے کے لیے سخت اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
اس مقصد کے لیے ایئرپورٹس، ریلوے اسٹیشنز اور بندرگاہوں پر جسم کا درجہ حرارت چیک کرنے کے پوائنٹس بنا دیے گئے جس سے تمام مسافروں کو گزرنا ہوگا۔
CNN's team on the ground in Wuhan had to scramble to get out of the city before Chinese authorities implemented a public transport lockdown to contain the spread of coronavirus.
Here is their account of the 3 a.m. rush to leave: https://t.co/IW8KWeAgwF pic.twitter.com/NFkAG305cb
— CNN (@CNN) January 23, 2020