سری نگر، 20 مئی (یو این آئی) جموں وکشمیر کی بارہمولہ لوک سبھا کے لئے پیر کی صبح سے سخت سیکورٹی بند وبست اور خوشگوار موسم کے بیچ 22 امید واروں کے قسمت کا فیصلہ کرنے کے لئے پولنگ کا عمل پر امن طریقے سے جاری ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق پولنگ کے پہلے دو گھنٹوں کے دوران یعنی صبح 9 بجے تک مجموعی طور پر 8.08 فیصد پولنگ ریکارڈ ہوئی ہے۔
انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ صبح کے 9 بجے تک بانڈی پورہ میں 7.80 فیصد، بارہمولہ میں7.50 فیصد، بیروہ میں 9.99 فیصد، بڈگام میں 8.36 فیصد، گلمرگ میں 6.73 فیصد، گریز (ایس ٹی) میں 7.16 فیصد، ہنواڑہ میں 7.79 فیصد، کرناہ میں 6.57فیصد، کپوارہ میں 7.26 فیصد، لنگیٹ میں 10.05 فیصد، لولاب میں 10.05 فیصد، پٹن میں 6.43 فیصد، رفیع آباد میں 9.51 فیصد، سونہ واری میں 7.35 فیصد، ترہگام میں 10.18 فیصد، اوڑی میں 6.82 فیصد، واگوری (کریری) میں 8.73 فیصد پولنگ ریکارڈ ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لوک سبھا سیٹ کے لئے قائم تمام پولنگ مراکز پر پولنگ کا عمل صبح ٹھیک 7 بجے شروع ہوا جو شام 6 بجے اختتام پذیر ہوگا۔
ذرائع کے مطابق پولنگ مراکز پر صبح سے ہی رائے دہندگان جن میں مرد و زن اور جوان شامل تھے، کو لمبی قطاروں میں ووٹ ڈالنے کے لئے اپنی اپنی بھاریوں کے انتظار میں دیکھا گیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق چار اضلاع بارہمولہ، بانڈی پورہ، کپوارہ اور بڈگام کے 18 اسمبلی حلقوں پر مشتمل اس لوک سبھا سیٹ کے لئے رائے دہندگان کی کل تعداد 17 لاکھ 38 ہزار ہے۔
انہوں نے کہا کہ رائے دہندگان کی سہولیت اور ہموار پولنگ کو یقینی بنانے کے لئے 2 ہزار 1 سو 3 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
بتادیں کہ ان پولنگ مراکز میں تین مراکز کی سرحد پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے ساتھ ملتی ہے۔
حکام نے پر امن پولنگ کے لئے جہاں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں وہیں پپولنگ مراکز پر بھی پولنگ عملے کے لئے تمام تر سہولیات کو دستیاب رکھا گیا ہے۔
گرچہ اس لوک سبھا نشست کے لئے 22 امید وار میدان میں ہیں تاہم اصل مقابلہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ، پیپلز کانفرنس کے سجاد لون، محبوس سابق قانون ساز انجینئر رشید اور پی ڈی پی کے فیاض میر کے درمیان ہی ہوگا۔
بارہمولہ لوک سبھا باقی سیٹوں کے مقابلے اچھے ووٹر ٹرن آؤٹ کے لئے جانی جاتی ہے۔ سال 2019 میں اس لوک سبھا سیٹ کے لئے 34.17 فیصد پولنگ ریکارڈ ہوئی تھی۔