بدھ کے روز برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں دہشت گردی کے واقعے کے دوران ایک خاتون نے اپنی جان بچانے کے لیے’ویسٹ منسٹر‘ پل سے دریائے ٹیمز میں چھلانگ لگا دی۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کو ملنے والی تفصیلات میں پتا چلا کہ ہے دریا میں چھلانگ لگانے والی خاتون رومانیہ کی ایک انجینیر ہیں جو اپنے منگیتر انجینیر ’اینڈری بورناز کی سالگرہ میں شرکت کے لیے لندن آئی تھیں۔
اخبار ’ڈیلی میل‘ کے مطابق دریا میں چھلانگ لگانے والی رومانوی خاتون کی شناخت ’انڈریا کریسٹیا‘ کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 29 سال ہے۔ اخباری رپورٹ کے مطابق جب اس نے دریائے ٹیمز میں چھلانگ لگائی تو کچھ لوگ اسے دیکھ رہے تھے۔ انہوں نے اسے دریا سے نکال کر’سانٹ ٹومس‘ اسپتال منتقل کیا ہے تاہم اس کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ خاتون نے دیکھا کہ جب ایک کار راہ گیروں کو دانستہ طور پرکچل رہا ہے تو وہ دوڑ کر ویسٹمنسٹر پل پر چڑگئیں جہاں سے خود کو بچانے کے لیے چھلانگ لگا دی۔ ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک مشتبہ دہشت گرد نے کریسٹیا کی گاڑی سے اپنی گاڑی ٹکرا دی تھی جس کے نیتجے میں وہ بہت خوف زدہ ہوئی اور اپنی جان بچانے کے لیے دریا میں کود پڑی۔
برطانیہ اور رومانیہ کے بعض ذرائع ابلاغ کے مطابق خاتون نے دریائے میں غلطی سے چھلانگ لگائی تاہم سامنے آنے والی ایک فوٹیج میں یہ تاثر غلط ثابت کیا۔ فوٹیج میں صاف دکھائی دیتا ہے کہ خاتون نے دہشت گردوں سے خوف زدہ ہو کراپنی جان بچانے کے لیے دریا میں چھلانگ لگائی تھی۔ کئی عینی شاہدین نے بھی اس بات کی گواہی دی کہ خاتون غلطی سے دریا میں نہیں گرے بلکہ وہ دہشت گردوں کے حملے سے خوف زدہ تھی۔
رومانیہ کے Digi24 TV کے مطابق ایک حملہ آور نے اپنی گاڑی خاتون کی گاڑی سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں وہ بہت زیادہ خوف زدہ ہوئی تھی اور اس نے اپنی جان بچانے کے لیے دریا میں چھلانگ لگا دی تھی۔