بھوپال: مدھیہ پردیش میں یکم فروری 2016 سے اب تک مجموعی طورپر چار ہزار 527 خواتین آبروریزی یا اجتماعی آبروریزی کا شکار ہوئی ہیں۔
مدھیہ پردیش اسمبلی میں آج کانگریس رکن اسمبلی رامنواس راوت کے ایک سوال کے تحریری جواب میں وزیر داخلہ بھوپندر سنگھ ٹھاکر نے یہ اطلاع دی۔
مسٹر ٹھاکر نے بتایا کہ ریاست میں یکم فروری 2016 سے 30 جون تک ایک ہزار 868 خواتین آبروریزی اور 108 خواتین اجتماعی آبروریزی کا شکار بنی ہیں۔ ان میں 883 بالغ اور 985 نابالغ تھیں۔
ریاست میں یکم جولائی 2016 سے اب تک دو ہزار 411 خواتین کی آبروریزی اور 140 کی اجتماعی آبروریزی ہوئی ہے ۔ اس مدت میں ریاست میں آبروریزی کے 2400 اور اجتماعی آبروریزی کے 137 معاملات درج ہوئے ہیں۔
آبروریزی کا شکار بنیں خواتین میں درج فہرست ذات کی 611، درج فہرست قبائل کی 662، دیگر پسماندہ طبقے کی 750 اور 388 عام خواتین شامل ہیں۔ زانیوں نے اس مدت میں ایک ہزار 136 بالغوں اور ایک ہزار 275 نابالغوں کو اپنا شکار بنایا۔ آبروریزی کے بعد 13 خواتین کو قتل کر دیا گیا جبکہ 14 نے خود کشی کر لی۔