مدھیہ پردیش کے ہنی ٹریپ ریکیٹ کی جال میں ایک مرکزی وزیر کے بیٹے کے پھنسے ہونے کی بھی خبریں گردش کررہی ہیں ۔ اس میں بھوپال کے کئی بڑے تاجر کے پھنسے ہونے کی بھی خبر ہے ۔
اس کیس کی جانچ میں جیسے جیسے پیشرفت ہورہی ہے ، روز نئے انکشافات ہورہے ہیں ۔ اس ریکیٹ میں اب تک کئی لیڈروں اور آئی اے ایس و آئی پی ایس افسران کے نام پہلے سے ہی لئے جارہے ہیں ۔
ہنی ٹریپ کیس میں اب تک کا سب سے بڑا انکشاف ہوا ہے ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ایک مرکزی وزیر کے بیٹے کو بھی ہنی ٹریپ میں پھنسا کربلیک میل کیا گیا تھا ۔ بھوپال کی رہنے والی خاتون ملزم نے اس کو بلیک میل کیا تھا ۔ بتایا جارہا ہے کہ بدنامی کے خوف سے مرکزی وزیر نے موٹی رقم دے کر ملزم خاتون سے اپنے بیٹے کا پیچھا چھڑایا تھا ۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ گرفتار خواتین کے پاس سے جو الیکٹرانک ڈیوائس برآمد کی گئی ہیں ، ان میں اس مرکزی وزیر کے بیٹے کا ویڈیو بھی ہے ۔ ایس آئی ٹی اب سبھی بڑے افراد کے کنیکشن کی گہرائی سے جانچ کررہی ہے ۔
ہنی ٹریپ میں بھوپال کے کئی مشہور بزنس مین کے نام بھی آرہے ہیں ۔ بتایا جارہا ہے کہ شہر کے پاش مارکیٹ کے کئی بزنس مین بھی ہنی ٹریپ کے شکار ہوئے ہیں ۔ بھوپال سے پکڑی گئی خواتین نے ان سب کو اپنا شکار بنا رکھا تھا ۔ نیو مارکیٹ کے تقریبا 10 بڑے بزنس مین ہنی ٹریپ کے شکار ہوئے تھے ۔ ایس آئی ٹی کو کال کی تفصیلات میں کئی بزنس مین کے نام ملے ہیں ۔
بتایا جارہا ہے کہ ملزم خواتین نے ٹرین میں سفر کے دوران بھی کئی بڑے لوگوں کے ویڈیو بنائے تھے ۔ الیکٹرانک ڈیوائس میں جو ویڈیو کلپس ملی ہیں ، وہ ہوٹل ، گھر ، فارم ہاوس ، کلب ، ریسٹ ہاوس میں بنائی گئی ہیں ۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ دہلی ، یوپی ، ہریانہ ، راجستھان ، ہماچل پردیش ، مہاراشتر ، چھتیس گڑھ ، ممبئی کے ہوٹلوں میں ملزم خواتین نے چوری چھپے ویڈیوز بنائے تھے جو اب برآمد کئے گئے ہیں ۔ ایس آئی ٹی سبھی ویڈیو کی فارینسک رپورٹ آنے کا انتظار کررہی ہے ۔