یو پی مدرسہ بورڈ میں این سی ای آرٹی کی کتابیں ابھی تک مہیا نہ کرائے جانے معاملے نے بحرانی شکل اختیارکرلی ہے۔ نئے نصاب کے مطابق این سی ای آرٹی کتابیں دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے طلبا معمول کی تعلیم سے محروم ہورہے ہیں۔ امداد یافتہ دینی مدارس کے ذمہ داران نے اس صورتحال کو انتہائی تشویشناک قراردیا ہے۔ مدارس کے ذمہ داران کی ہنگامی میٹنگ میں مدرسہ بورڈ کو اس کے لئے مورد الزام ٹھرایا گیا ہے۔
الہ آباد کے معروف دینی ادارے ’’جامعہ امامیہ انوارالعلوم ‘‘ میں ہونے والے دینی مدارس کی ہنگامی میٹنگ میں امداد یافتہ دینی مدارس کو درپیش مسائل پرغورکیا گیا۔ میٹنگ میں حکومت کی طرف سے این سی ای آر ٹی کی کتابیں ابھی تک مدارس کو مہیا نہ کرائے جانے پرسخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔
دینی مدارس کے ذمہ ادارن نے طلبا کے وظائف میں ہونے والی سنگین دشواریوں پراپنی سخت ناراضگی کا اظہاربھی کیا۔ ٹیچرس ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کے جنرل سکریٹری اعظم حامد اور مدارس عربیہ ایسوسی ایشن کے رکن محمد جنید نے نیوز 18 اردوسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتی وفلاح وبہبود سے متعلق اعلیٰ افسران مسائل کو جان بوجھ کر نظراندازکررہے ہیں۔
مدارس کے دیگرذمہ داران کی شکایت تھی کی موجودہ یوگی حکومت میں دینی مدارس کے مسائل کو حل کرنے پر دھیان نہیں دیا جا رہا ہے۔ منیجروں کی میٹنگ میں سائنس ٹیچروں کی بقایا تنخواہ کا مسئلہ بھی زو شورسے اٹھایا گیا۔ میٹنگ میں شریک ہونے والے ذمہ داران کا کہنا تھا کہ یوگی حکومت میں امداد یافتہ دینی مدارس کے مسائل حل ہونے کے بجائے روزبروزاورپیچیدہ ہوتے جا ررہے ہیں۔