ممبئی : اندھیری مشرق واقع امپلائمنٹ اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی) اسپتال میں پیرکے روز لگی شدید آگ میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر آٹھ ہو گئی ہے، جبکہ 142 افراد جھلس گئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر لوگ مریض اور ملازمین ہیں۔
68 لوگوں کو علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے اور 64 لوگوں کا اب بھی علاج چل رہا ہے۔ محنت اور روزگارکے مرکزی وزیر سنتوش گنگوار نے مرنے والوں کے لواحقین کو 10۔10 لاکھ روپے کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر صحت ڈاکٹر دیپک ساونت نے تمام زخمیوں کا مفت علاج کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
میئر وشوناتھ مہاڈیشور نے اس حادثہ کے لئے اسپتال انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے واقعہ کی آڈیٹ رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ مقامی ممبر اسمبلی رمیش لٹکے نے کہا ہے کہ ای ایس آئی سی اسپتال کے چاروں طرف شیشے لگائے گئے تھے۔ اس لئے یہاں آگ لگنے کے بعد دھواں باہر نہیں نکل سکا اور لوگوں کو بچانے میں فائر بریگیڈ کے جوانوں کو بے حد پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
قابل ذکر ہے کہ پیر کی دوپہر ساڑھے چار بجے اندھیری مشرق واقع ای ایس آئی سی کامگاراسپتال کی چوتھی منزل پر آپریشن تھیئٹر کے قریب شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی تھی۔ اس کے بعد یہاں افراتفری مچ گئی۔ عمارت کے چاروں طرف شیشے لگے ہونے سے عمارت دھویں سے بھر گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی 12 گاڑیوں موقع پر پہنچی اوراسپتال کی عمارت میں پھنسے لوگوں کو باہر نکالا۔ اس دوران عمارت کی پائپ سے اترتے وقت گر کر ایک مریض کی موت ہو گئی۔ فائر بریگیڈ کے جوانوں نے عمارت کا شیشہ توڑ کرسیڑھیوں سے باہر نکال کر زخمیوں کو کوپر اسپتال، پی ٹھاکراسپتال (ٹراما)، ہولی ا سپرٹ اسپتال، شتابدی اور سیوین ہلزاسپتال میں داخل کرایا۔ حادثے میں منگل کی صبح تک کل آٹھ افراد کی موت ہو چکی تھی۔ اس میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔