ممبئی۔ حق معلومات کے تحت ایک سنسنی خیز تلاش میں پتہ چلا ہے کہ مہاراشٹر میں گزشتہ 43 مہینوں میں 1،687لوگوں نے اپنے مذہب تبدیل کئے ہیں۔ سب سے زیادہ ہندوؤں نے مذہب بدلا ہے۔ 1687 لوگوں میں سے 1166 مذہب بدل کر مسلمان، عیسائی اور بودھ بننے والے ہندو تھے۔228 مسلمان بھی ہندو ہو گئے ہیں۔ مہاراشٹر میں ایک اور رجحان سامنے آیا ہے کہ لوگ مذہب کے ساتھ ساتھ نام اور تاریخ پیدائش بھی بدل رہے ہیں۔
یہ اعداد و شمار ایکٹیوسٹ انل گلگالی نے آرٹی آئی ایکٹ کے تحت حاصل کئے ہیں جن کے مطابق جن مسلمانوں نے مذہب بدلا ہے اُن میں 87 فیصد نے ہندو مذہب اختیار کیا ہے۔
جتنے لوگوں نے مذہب بدلا ہے ان میں 69 فیصد ہندو تھے جن میں سے 57 فیصد نے اسلام قبول کیا ہے۔ مسٹر گلگالی کے مطابق مرکز اور ریاست میں زعفرانی حکومتیں ہونے کے باوجود مذہب بدلنے والوں کے لئے اسلام فیوریٹ مذہب ہے۔ یہ اعداد و شمار 10 جون 2014 سے 16 جنوری 2018 تک کے ہیں۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق جو ڈی جی پی ایس میں دستیاب ہے مذہب بدلنے کے لئے 44 فیصد نے اسلام کو اور صرف 21 فیصد نے ہندو دھرم کو ترجیح دی۔258 ہندووں نے بودھ اور 138 ہندووں نے مسیحیت اپنائی۔88 نے جین دھرم اپنایا اور گیارہ سکھ ہو گئے اور 664 نے اسلام اختیار کیا۔
اسی طرح 263 مسلمانوں نے بھی مذہب بدلا۔ ان میں سے 228 ہندو ہوگئے۔ بارہ نے بودھ دھرم اپنایا اور 21 مسیحی بن گئے۔ دو مسلمانوں کو جین دھرم نے اپنی طرف راغب کیا۔