کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر داجی صاحب روہیداس پاٹل کا آج (27 ستمبر) انتقال ہو گیا۔ انھوں نے جمعہ کے روز 11 بجے صبح دھولے واقع اپنی رہائش پر آخری سانس لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ گزشتہ کچھ وقت سے علیل تھے۔
روہیداس پاٹل کو چند مہینوں قبل کولہاپور کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا جہاں ان کے پھیپھڑوں سے منسلک بیماری کا علاج ہوا تھا۔ علاج کے بعد انھیں ڈسچارج کر دیا گیا تھا، لیکن حال ہی میں ان کی طبیعت پھر بگڑ گئی تھی۔
کانگریس ذرائع کا کہنا ہے کہ 84 سالہ روہیداس پاٹل کی آخری رسومات ہفتہ (28 ستمبر) کے روز ادا کی جائے گی۔ پاٹل کے کنبہ میں ان کے بیٹے رکن اسمبلی کنال پاٹل، ونئے پاٹل اور بیٹی اسمتا ہیں۔ روہیداس پاٹل کے انتقال کی خبر پھیلنے کے بعد کئی سیاسی و سماجی رہنماؤں نے اپنی تعزیت اور غم کا اظہار کیا ہے۔
مہاراشٹر کانگریس صدر نانا پٹولے نے اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس ایک مہذب اور تجربہ کار لیڈر سے محروم ہو گیا۔ این سی پی (ایس پی) چیف شرد پوار نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر غمزدہ کنبہ کے تئیں اپنی ہمدردی ظاہر کی۔
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے حالیہ مہاراشٹر دورہ میں رہیداس پاٹل سے ملاقات کی تھی اور ان کی صحت سے متعلق جانکاری حاصل کی تھی۔ پاٹل نے کئی کناگریس حکومتوں میں کابینہ وزیر کی شکل میں کام کیا ہے۔
انھوں نے طویل وقت تک دھولے دیہی اسمبلی سیٹ کی نمائندگی بھی کی ہے اور ان کے بیٹے کنال اس انتخابی حلقہ سے موجودہ رکن اسمبلی ہیں۔