مہاراشٹر کے دو شہروں اورنگ آباد اور عثمان آباد کا نام بدلنے کو لے کر جاری تنازعہ آج اس وقت ختم ہو گیا جب سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کے فیصلے کو منظوری دے دی۔ عدالت عظمیٰ نے ان شہروں کے نام بدلنے کا فیصلہ درست ٹھہرایا اور اس کے خلاف داخل عرضی کو خارج کرنے کا اعلان کیا۔
قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر حکومت نے اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سنبھاجی نگر اور عثمان آباد کا نام بدل کر دھاراشیو رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے خلاف عرضی دہندہ نے سب سے پہلے بامبے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔
ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کے فیصلے کو درست ٹھہرایا تھا جس کے بعد عرضی دہندہ نے سپریم کورٹ پہنچ کر اپنی بات رکھی تھی۔ انھیں امید تھی کہ عدالت عظمیٰ مہاراشٹر حکومت کے ذریعہ کیے گئے اس فیصلے پر روک لگائے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔
آج اس عرضی کو خارج کرتے ہوئے جسٹس رشی کیش رائے نے کہا کہ کسی علاقہ میں رہنے والے لوگوں کے لیے جگہ کے نام کو لے کر اتفاق اور عدم اتفاق ہمیشہ رہے گا۔
انھوں نے یہ سوال بھی سامنے رکھا کہ کیا عدالتوں کو اس طرح کے مسائل کا حل عدالتی تجزیہ سے کرنا چاہیے؟ اگر ان کے پاس نام بدلنے یا دوبارہ نام رکھنے کی طاقت ہے، تو پھر وہ ایسا کر سکتے ہیں۔ نام بدلنا حکومت کے اختیار میں ہوتا ہے۔