امیش پال کا قتل ہونے کے بعد شوٹر گڈو مسلم نے کریلی میں پناہ لی تھی، کہا جا رہا ہے کہ شوٹر گڈو انہی دونوں خواتین کو یہاں کرولی میں رکا تھا۔
اتر پردیش کے پریاگ راج میں ہوئے امیش پال قتل معاملہ میں ایس ٹی ایف نے ایک بڑی کارروائی کی ہے۔ ایس ٹی ایف نے کرولی علاقے سے دو خواتین کو حراست میں لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان خواتین نے امیش پال قتل واقعہ میں شامل پانچ لاکھ کے انعامی شوٹر گڈو مسلم کو پناہ دی تھی۔ دونوں خواتین سے ایس ٹی ایف پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق امیش پال کا قتل ہونے کے بعد شوٹر گڈو مسلم نے کریلی میں پناہ لی تھی، کہا جا رہا ہے کہ شوٹر گڈو انہی دونوں خواتین کو یہاں کرولی میں رکا تھا۔ واقعہ کے دوسرے دن گڈو ‘بمباز’ نے شہر کو چھوڑ دیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ گڈو مسلم، امیش پال کے قتل کے بعد گورکھپور کی طرف نکل گیا تھا، لیکن پولیس کو اس کا کوئی سراغ ہاتھ نہیں لگا۔ شوٹرس کو پکڑنے کے لیے پریاگ راج پولیس اور یوپی ایس ٹی ایف کی مجموعی طور پر 22 ٹیمیں لگاتار چھاپہ ماری کر رہی ہیں۔
اس سے قبل امیش پال قتل معاملہ سے جڑے ایک سی سی ٹی وی فوٹیج میں گڈو مسلم بم پھینکتے دیکھا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ گڈو کی خاصیت ہے کہ وہ گولی نہیں بلکہ بم پھینک کر قتل کی واردات انجام دیا کرتا تھا۔ گڈو پرانا ہسٹری شیٹر مجرم ہے۔ یوپی کے تمام مافیاؤں سے گڈو مسلم کے تعلقات رہے ہیں۔