ایران کی وزارت انٹیلی جینس نے سن دوہزار اٹھارہ کے دہشت گردانہ حملے میں ملوث گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایران کے وزارت انیٹلی جینس کے جاری کردہ بیان کے مطابق دہشت گرد گروہ الاحوازیہ کے ذیلی ٹولے اے ایس ایم ایل اے کے سرغنہ فرج اللہ چعب کو ایک پیچیدہ آپریشن کے بعد گرفتار کیا گیا۔
اے ایس ایل ایم اے (ASMLA)، این ایل ایم اے (NLMA) اور اے این آر (ANR) نامی تینوں ٹولے، الاحوازیہ نامی دہشت گرد گروہ کا حصہ ہیں اور اس کے زیادہ تر ارکان اور سرغنہ ہالینڈ، ڈینمارک اور سوئزر لینڈ میں مقیم ہیں۔
ایران کی وزارت انٹیلی جینس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے چند برس کے دوران مذکورہ دہشت گرد ٹولے کے سرغنہ نے کئی بار تہران اور خوزستان میں دہشت گردی کی کوشش کی ہے جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فرج اللہ چعب ایک اور دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا تاہم ایران کے انٹیلی جینس کے جوانوں نے اسے گرفتار کر لیا۔
ایران کی انٹیلی جینس کا کہنا ہے کہ اے ایس ایم ایل اے (ASMLA) براہ راست سعودی اور اسرائیلی انٹیلی جینس کی کمانڈ میں کام کرتا ہے۔ بین الاقوامی گرفتاری وارنٹ جاری ہونے کے باجود اس گروہ کے دیگر سرکردہ عناصر یورپی ملکوں میں بیٹھ کر ایران کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔
دہشت گرد گروہ الاحوازیہ نے بائیس ستمبر دوہزار اٹھارہ کو مسلح افواج کے قومی دن کے موقع پر ہو رہی پریڈ دیکھنے والے والوں کو نشانہ بنایا تھا جس میں پچیس افراد شہید اور ساٹھ زخمی ہوگئے تھے۔
ڈینمارک کی پولیس نے حال ہی میں بتایا تھا کہ اس نے اے ایس ایم ایل اے (ASMLA) کے تین ارکان کے خلاف قانونی چارہ جوئی شروع کر دی ہے۔ یہ افراد سعودی عرب کے ایک خفیہ ادارے کے تعاون سے ایران میں دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی اور فنڈنگ میں ملوث تھے۔
ڈینمارک کی وزارت خارجہ نے دہشت گرد گروہ الاحوازیہ کی حمایت کے سبب سعودی سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب بھی کیا تھا۔
قبل ازیں امریکہ کی حکمران جماعت کے سیئنیئر رکن اسٹیو کنگ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سن دوہزار سترہ میں الاحوازیہ گروپ کے ایک سرغنہ کریم عبدیان نے واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔
ایران کے انٹیلی جینس ادارے اب تک سعودی عرب، اسرائیل، امریکہ اور بعض یورپی ملکوں کی سازشوں اور ان سے وابستہ گروہوں کے دہشت گردانہ اقدامات کو ناکام بناتے آئے ہیں اور اے ایس ایل ایم اے (ASLMA) کے سرغنہ کی گرفتاری ایران کے انٹیلی جینس تسلط کا واضح ثبوت ہے۔