لکھنؤ (20رمضان مطابق 12(اپریل 2023) آج کے مشکل ترین حالات میںمشکل کشاء حضرت علی کی شہادت کے موقع پر روزہ داروں سے اپیل کرتے ہوئے چچا امیر حیدر ایڈوکیٹ نے کہا ہےکہ گذشتہ ایک دہائی سے ہم بہت ہی نازک دور سے گذر رہےہیں۔ تاریخ گواہ ہےکہ ہمیشہ اہم فیصلہ مشکل حالات میں لئے جاتے ہیں۔ مایوس ہونے کےبجائے حوصلہ کے ساتھ حالات حاضرہ کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
آپ حضرات کو معلوم ہےکہ میں نے موت کے خوفناک اندھیرے کو بہت قریب سے دیکھا ہے، تقریباً دو گھنٹے قبر کے اندر گذارے ہیں۔ وزیر حسن روڈ لکھنؤ میں علایہ بلڈنگ کے گرنے سے اپنی زوجہ اور بہو کو کھویا ہے۔ اس لئے صدقِ دل سے رمضان کے اس مقدس مہینہ جس میں قرآن نازل ہوا، درخواست گذار ہوں کہ ’اللہ کے گھر کو خود کے گھر کی طرح مت بانٹئے‘۔ ہم سب کا اللہ ایک ہے، رسول ایک ہے، قرآن ایک ہے، کعبہ ایک ہے، کلمہ ایک ہے، یہاں تک کلچر ایک ہے۔ تو خدا کے واسطے اپنے مکان کے قریب والی مسجد میں جاکر نماز ادا کرنا شروع کر دیجئے۔ کیونکہ مسجد کسی ایک فرقہ کا گھر نہیں ہے، وہ تمام مسلمانوں کی عبادت گاہ ہے اور احترام کے لائق ہے۔
ذرا سوچئے جب کعبہ میں ایک ہی مولوی کی قیادت میںہم سب ایک صف میں کھڑے ہوکر نماز ادا کر سکتے ہیں تو کیا ہندوستان کےمسلمانوں کا اسلام کچھ اور ہے، ناقابل تلافی نقصانات کے بعد جب سعودی عرب اور ایران دوست بن سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں۔ ہمارے مذہب کی بنیادہی انسانیت پر ہے ، توہمارا بھی فرض ہے کہ ہم ایک دوسرے کے جذبات کا احترام کریں اور امن وچین سے زندگی گذاریں۔
دوئم یہ کہ ’اردو ہمارے کلچر کی محافظ ہے، اگر آپ اس شہد سے زیادہ شیریں زبان کو زندہ رکھنا چاہتےہیں تو اپنی پسند کا کم سے کم ایک اردو اخبارکے ساتھ قومی زبان ہندی کا ایک اخبار ضرور خریدیں۔
سلیقہ سے ہواؤں میں جو خوشبو گھول سکتےہیں
ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں
مدرسوں کی زبوں حالی، مشاعروں ، اور سیمیناروں ونشستوں کی کم ہوتی تعداد زیادہ دنوں تک اردو کو زندہ نہیں رکھ پائے گی۔ دس ، بیس سال کے بعد اردو بیچاری قصۂ پارینہ بن کر رہ جائے گی۔
سوئم یہ کہ سانحہ اچانک ہوتا ہے ، موت اور بیماری کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے۔ ایسے تکلیف دہ واقعات سے متعلقین کس کرب و کسمپرسی سے گذر رہے ہوںگے اندازہ لگانا مشکل ہے۔ اس لئے آپ حضرات سے دست بستہ گذارش ہے کہ آپ جب بھی بیمار کو دیکھنے یا انتقال کی خبر سن کر جائیں تو متعلقین کی خدمت میںجو بھی ممکن ہو بطور ہدیہ کچھ رقم ضرور پیش کریں۔ خدا کے نزدیک یہی بہترین عمل ہے۔
والسلام