امپھال، 2 فروری (یو این آئی) منی پور پولس اور سماجی خدمت گاروں نے ریاست میں پورے دن چلی مہم کے دوران اسمگلروں کے قبضے سے 100 سے زیادہ لڑکیوں کو بچایا اور چھ مشتبہ انسانی اسمگلروں کو حراست میں لیا گیا۔پولس سرحدی علاقوں میں لوگوں کی آمدورفت کی مسلسل نگرانی کررہی ہے۔
منی پور پولس نے نیپال اور ریاست کے سماجی کارکنوں کے ذریعہ متنبہ کئے جانے کےبعد جمعہ کو موریہہ سرحد پر جانچ چوکی پر 16 لڑکیوں کو اسمگلروں سے آزاد کرایا۔ موریہہ میں ہوٹلوں پرچھاپے مارے گئے اور تقریبا چالیس لڑکیوں کو بچایا گیا۔
پولس نے پورے دن مہم چلائی اور امپھال کے ’ہوٹل جنکشن‘ سے دیگر 61 لڑکیوں کو اسمگلروں کے قبضہ سے آزاد کرایا گیا۔
مشتبہ اسمگلروں کو امپھال اور موریہہ کےمختلف ہوٹلوں سے گرفتار کیا گیا۔ پولس نےشبہ کا اظہار کیا ہے کہ ان کا استعمال پڑوسی ممالک میں غیر قانونی سرگرمیوں کےلئے کیا جانا تھا۔
ٹیگنوپال پولس نےبتایا کہ نیپال کے سنولی شہر کے راجیوشرما پر ان لڑکیوں کو منی پور بھیجنے کا شک ہے۔ مہم میں شامل منی پور الائنس فار چائلس رائٹس (ایم اے سی آر) کے کنوینر مونٹو اہمتھیم نے بتایا کہ منی پور کے کارکنوں نے اس سلسلے میں انتباہ جاری کیاتھا۔ منی پور کے سماجی کارکن نیپال میں واقع غیر سرکاری تنظیم میتی کےرابطے میں تھے۔
سبھی بازیاب لڑکیوں کو اجولا شیلٹر ہوم میں رکھا گیا ہے اور انہیں کاغذی خانہ پری کے بعد انہیں ان کے ملک بھیج دیاجائے گا۔