نئی دہلی: منی پور میں ایک سال سے جاری نسلی تشدد کے تناظر میں آج نئی دہلی میں ایک اہم اجلاس منعقد ہو رہا ہے، جس میں میتئی، کوکی، اور نگا کمیونٹی کے منتخب نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔ یہ اجلاس مرکزی حکومت کے وزارت داخلہ کی نگرانی میں ہوگا، جس کا مقصد ریاست میں امن بحال کرنا اور جاری تنازعات کا حل تلاش کرنا ہے۔
مَنی پور میں گزشتہ ایک سال کے دوران تشدد کے واقعات میں دو سو سے زائد لوگوں کی جانیں جا چکی ہیں، جبکہ ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ یہ تشدد منی پور میں دو بڑی نسلی برادریوں کے درمیان جاری تنازع کے نتیجے میں بڑھا، جس میں میتئی اور کُکی برادریاں شامل ہیں۔
اجلاس میں نگا کمیونٹی کے 3 منتخب نمائندے، اوانگبو نیومائی، ایل دکھو اور رام مویوا شریک ہوں گے۔ ان تینوں کا تعلق نگا پیپلز فرنٹ (این پی ایف) سے ہے، جو کہ ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا اتحادی ہے۔ یہ اجلاس منی پور میں پہلی بار ہو رہا ہے جب مختلف نسلی برادریوں کے نمائندے ایک جگہ جمع ہو کر بات چیت کریں گے۔ اس کا مقصد مسائل کا حل نکالنا اور عوام میں اعتماد بحال کرنا ہے۔
دوسری جانب، منی پور کی صورتحال کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ ریاستی حکومت نے امن قائم کرنے کے لئے مختلف اقدامات کیے ہیں، لیکن اب تک کوئی مؤثر حل سامنے نہیں آیا۔ میتئی اور کُکی برادریوں کے درمیان جاری تشدد نے علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔
تشدد کی بنیادی وجوہات میں زمین کے حقوق، تعلیم، اور ملازمت کے مواقع شامل ہیں۔ میتئی کمیونٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں ایک الگ شناخت دی جائے، جبکہ کُکی کمیونٹی اپنی حفاظت کے لئے حکومت سے تحفظ کی درخواست کر رہی ہے۔ ان مسائل نے ریاست میں شدید کشیدگی پیدا کر رکھی ہے، جس کی وجہ سے کئی بار حالات بگڑ چکے ہیں۔