نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال نے ارکان اسمبلی سوربھ بھاردواج اور آتشی کو کابینہ میں وزیر مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔
یہ دنوں دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور وزیر صحت ستیندر جین کی جگہ لیں گے جو گزشتہ روز اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے تھے۔
قبل ازیں، دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے اس فیصلے کو منظوری فراہم کر دی ہے جس کے تحت انہوں نے دو وزرا راج کمار آنند اور کیلاش گہلوت کو اضافی قلمدان سونپنے کی سفارش کی تھی۔
نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور وزیر صحت ستیندر جین کے مستعفی ہونے کے بعد ان کے قلمدان خالی ہو گئے تھے، جنہیں دوسرے وزرا کو سونپا گیا ہے۔
سسودیا کی سربراہی والے 18 قلمدانوں میں سے 8 جن میں فائنانس اور پی ڈبلیو ڈی شامل ہیں، گہلوت کو دیئے گئے ہیں، جبکہ بقیہ 10، جن میں تعلیم اور صحت شامل ہیں، راج کمار آنند کو دیئے گئے ہیں۔
جب نئے وزراء کو کابینہ میں شامل کر لیا جائے گا تو یہ قلمدان انہیں سونپ دیئے جائیں گے۔
خیال رہے کہ سی بی آئی کی حراست سے آزادی نہ ملنے کے بعد گزشتہ روز دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے اپنے وزارتی عہدے سے استعفیٰ کا اعلان کر دیا ہے۔
اتنا ہی نہیں، طویل مدت سے جیل میں بند وزیر صحت ستیندر جین نے بھی اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان دونوں کا ہی استعفیٰ نامہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے منظور بھی کر لیا ہے۔
عام آدمی پارٹی (عآپ) ذرائع کے مطابق ستیندر جین اور منیش سسودیا کے استعفے پہلے ہی کیجریوال کے پاس تھے۔ جب سسودیا کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی تو انہیں منظور کر کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے پاس بھیج دیا گیا۔ بی جے پی ستیندر جین اور سسودیا کے استعفیٰ کے لئے مسلسل دباؤ ڈال رہی تھی۔