جھارکھنڈ، اڑیسہ اور بہار سمیت پورے شمالی ہندوستان میں گرمی کی لہر جاری ہے۔ شدید گرمی سے عوام پریشان۔ جمعرات کو بہار کے کئی مقامات پر دن کا درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
ملک بھر میں بڑھتی ہوئی گرمی اور گرمی کی لہر سے لوگ پریشان ہو گئے ہیں۔ اب بڑھتی ہوئی گرمی سے لوگ مر رہے ہیں۔ ملک بھر کی کئی ریاستوں میں لوگوں کی موت کی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔ ملک میں اب تک شدید گرمی سے 43 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ بہار میں بھی گرمی سے 20 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اڑیسہ میں یہ تعداد 10 افراد ہے۔
xr:d:DAFnc-4GyKo:2908,j:1554166001094864592,t:24040714
بہار کے کئی مقامات پر جمعرات کو درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ گرمی کی لہر سے ریاست کے تین اضلاع میں 20 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ اورنگ آباد میں گرمی کی لہر سے 12 لوگوں کی موت ہو گئی۔ یہی 20 افراد مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں جہاں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔ جھارکھنڈ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گرمی کی وجہ سے پانچ افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اڑیسہ میں بھی گرمی سے 10 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔
اڈیشہ کے رورکیلا شہر میں جمعرات کو مشتبہ گرمی کی لہر سے دس افراد کی موت ہو گئی۔ مشرقی ریاست کے بیشتر حصوں میں درجہ حرارت انتہائی حد تک ہے۔ راؤرکیلا کے سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر انچارج ڈاکٹر سدھارانی پردھان نے بتایا کہ موت کے یہ 10 کیس دوپہر 2 بجے سے 2 بجے تک کے چھ گھنٹے کے عرصے میں رپورٹ ہوئے۔ انہوں نے کہا، “8 لوگوں نے ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ دیا، جب کہ باقی دو نے یہاں علاج کے دوران آخری سانس لی۔ لگتا ہے شدید گرمی کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جھارکھنڈ، اڑیسہ، بہار سمیت پورے شمالی ہندوستان میں گرمی کی لہر جاری ہے۔ شدید گرمی سے عوام پریشان۔ جمعرات کو بہار کے کئی مقامات پر دن کا درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
راجستھان میں بھی شدید گرمی کی لہر ہے جس کی وجہ سے اب تک پانچ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ صحت عامہ کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر روی پرکاش ماتھر کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے باوجود ریاست میں حالات قابو میں ہیں۔ میڈیکل اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے نیمچ سے ہی ضروری تیاری شروع کر دی تھی۔