الہ آباد: طویل لاک ڈاؤن کی دوران شہر کے بازار میں ایک مسجد کے مؤذن کی موت ہو گئی ہے۔الہ آباد کے مرکزی بازار جانسٹن گنج میں واقع مسجد کے مؤذن 80،سالہ ضیاء الدین فاروقی اپنے حجرے میں مردہ پائے گئے۔جانسٹن گنج کی قدیم شیشے کی دوکان بھارت گلاس ہاؤس کے بالائی حصے پر واقع مسجد ایک صدی سے بھی پرانی بتائی جاتی ہے۔
اس مسجد میں نماز ادا کرنے والے بیشتر نمازی بازار کے دوکاندار ہیں۔ لاک ڈاؤن کا اعلان ہوتے ہی سارے بازار بند ہوگئے اور اس مسجد میں نمازیوں کی تعداد اچانک سے بہت کم ہو گئی۔ مقامی انتظامیہ کی طرف سے مسجدوں میں نماز پر پابندی لگائے جانے کے بعد بھی مؤذن ضیاء الدین فاروقی وقت پر اذان دیا کرتے تھے۔ بعض مقامی لوگوں کے مطابق گلاس والی مسجد سے آخری بار جمعرات کو اذان کی آواز سنائی دی تھی۔
دو دن پہلے کئی راہ گیروں نے مسجد کے اطراف سے سخت بدبو پھیلنے کی شکایت کی تھی۔ سنیچر کی رات پولیس نے مسجد کا دروازہ کھولا تو ضیاء الدین فاروقی کی لاش بر آمد ہوئی۔ پولیس کے مطابق مؤذن ضیاء الدین کی موت کئی دن پہلے ہو چکی تھی۔
ضیاء الدین فاروقی الہ آباد کے قدیم محلے دوندی پور کے رہنے والے تھے اور گزشتہ تیس برس سے گلاس والی مسجد میں مؤذن کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ عام دنوں میں بھی وہ مسجد سے بہت کم باہر نکلتے تھے۔ کھانا وہ اپنے ہاتھوں سے پکا کر کھاتے تھے۔
ضیاء الدین کے گھر والوں کے مطابق دو مہینہ پہلے وہ سخت بیمار ہوئے تھے اور مقامی اسپتال میں ان کا علاج کرایا گیا تھا۔ پولیس نے بھی ضیاء الدین کی موت کی وجہ بیماری بتائی ہے۔
ضیاء الدین فاروقی کے اہل خانہ اور مسجد کمیٹی کی درخواست پر پولیس نے پوسٹ مارٹم کے بغیر ہی لاش کو ایل خانہ کے سپرد کردیا۔ ضیاء الدین فاروقی کی تدفین شہر کے کالا ڈانڈا قبرستان میں کر دی گئی ہے۔