ممبئی، 18 مئی (یواین آئی) كووڈ -19 کے نئے کیسز میں اضافہ اور ’آتم نربھر بھارت پیکیج‘(خود کفیل بھارت پیکج) کی طرف سے مایوس سرمایہ کاروں کی چہار جانب فروخت سے آج ابتدائی کاروبار میں بی ایس ای کا سینسیکس 800 پوائنٹس سے زیادہ ٹوٹ گیا۔
گزشتہ ہفتہ 31،097.73 پوائنٹس پر بند ہونے والا سینسیکس ایشیائی مارکیٹس سے ملے مثبت اشارے کے طور پر 150.53 پوائنٹس کی برتری میں 31،248.26 پوائنٹس پر کھلا، لیکن مارکیٹ کھلتے ہی یہ سرخ نشان میں چلا گیا۔ اس کا گراف آہستہ آہستہ اور نیچے اترتے ہوئے کچھ ہی دیر میں 30،265.67 پوائنٹس تک لڑھک گیا۔
نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا نفٹی بھی 21.45 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 9،158.30 پوائنٹس پر کھلنے کے بعد نیچے چلا گیا۔ پہلے آدھے گھنٹے میں ہی یہ بھی 240 پوائنٹس سے زیادہ ٹوٹ کر 8،894.70 پوائنٹس تک پھسل گیا۔
آئی ٹی اور ٹیک کمپنیوں کو چھوڑ کر سنسیکس کی دیگر کمپنیاں گراوٹ میں رہیں۔ بینکنگ اور مالیاتی شعبے کی کمپنیوں پر سب سے زیادہ دباؤ رہا۔ آٹو کمپنیوں کے حصص بھی گراواٹ میں رہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹے میں ملک میں كووڈ -19 کے 5،200 سے زیادہ کیسز سامنے آ چکے ہیں. اس سے سرمایہ کاروں کی سوچ معیشت کے تئیں کمزور ہوئی ہے۔
خبریں لکھے جاتے وقت سینسیکس 688.54 پوائنٹس یعنی 2.21 فیصد گراوٹ کے ساتھ 30،409.19 پوائنٹس پر اور نفٹی 200.60 پوائنٹس یعنی 2.20 فیصد ٹوٹ کر 8،936.25 پوائنٹس پر تھا۔