اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر کیلئے سرجو ندی کے کنارے تقریبا 1500 مسلمانوں کے ذریعہ اجتماعی نماز پڑھنے کا پروگرام رد کردیا گیا ہے ۔ اب نہ سرجو ندی کے پانی سے وضو ہوگا اور نہ ہی کوئی نماز ادا کی جائے گی ۔ کہا جارہا ہے کہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے دباو کے بعد مسلم راشٹریہ منچ کو اپنا فیصلہ تبدیل کرنا پڑا ہے ۔
تاہم مسلم راشٹری منچ کے ایک لیڈر کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے کسی طرح کا کوئی دباو نہیں بنایا گیا ہے، ہم اپنی مرضی سے وضو پرگرام کو رد کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سے مجوزہ دیگر سبھی پروگرام جوں کے توں رہیں گے ۔ ادھر انتظامیہ اس سلسلہ میں کچھ بھی کہنےسے انکار کررہی ہے ۔
خیال رہے کہ پروگرام کے مطابق تقریبا 1500 مسلمان بارہ جولائی کو سرجو ندی کے پانی سے وضو کر کے اجتماعی نماز ادا کرنے والے تھے ۔ نماز کا یہ اہتمام رام مندر کی تعمیر میں آ رہی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے کیا جا رہا تھا۔
تاہم آر ایس ایس نے مسلم منچ کے اس پروگرام سے خود کو الگ کر لیا تھا۔ آر ایس ایس کی جانب سے اکھل بھارتیہ پرچار سربراہ ارون کمار نے ٹویٹ کر کہا تھا کہ آر ایس ایس کی طرف سے اجودھیا میں اجتماعی نماز کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ ایسی خبریں کچھ تشہیری مہمات میں آئی ہیں۔ یہ پوری طرح سے بے بنیاد ہیں اور ان میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ آر ایس ایس کے الگ ہونے کے بعد سے ہی اس پروگرام پر سوالیہ نشان لگ گیا تھا ۔