متھرا : ایودھیا میں بابری مسجد کو شہید کرنے کے بعد فیصلہ مندر کے حق میں آنے کے بعد سے ایک طبقہ کے حوصلہ بلند نظر آ رہے ہیں اور اب ان کی نظریں ملک کی دیگر ان مساجد پر مرکوز ہیں جہاں تنازعہ کھڑا ہوتا رہا ہے۔ اسی ضمن میں ’شری کرشن جنم بھومی نرمان نیاس‘ بناکر متھرا میں شاہی مسجد عید گاہ کے انہدام کا ارادہ رکھنے والے ورنداون کے آچاریہ دیو مراری کے خلاف پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔
نیاس کے خود ساختہ سربراہ دیو مراری پر پولیس نے اشتعال انگیز بیان دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ متھرا کے مقامی شہری پہلے ہی دیو مراری کی متنازعہ مہم سے خود کو علیحدہ کر چکے ہیں۔
آچاریہ دیو مراری کے خلاف ورنداون کوتوالی میں منگل کی رات ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ دیو مراری کی کرشن جنم بھومی سے مجوزہ مہم کو متھرا کے لیڈران اور شہریوں نے تنقید کرتے ہوئے اس عمل کو مذہبی ہم آہنگی کو بگاڑنے والا اور سستی شہرت حاصل کرنے والا قدم قرار دیا تھا۔
دیو مراری نے گزشتہ مہینے ہی شری کرشن جنم بھومی نرمان نیاس تشکیل دیا ہے۔ اس کے عہدیداران کے اعلان کے ساتھ ہی انہوں نے 14 ریاستوں کے سنتوں، مہنتوں اور مہامنڈلیشوروں کو جوڑنے کی مہم کا آغاز کر دیا تھا۔
دیو مراری نے گزشتہ ہفتہ ایودھیا میں رام مند تعمیر کے لئے بھومی پوجن کے بعد متھرا میں بھی کرشن مندر کے نزدیک واقع مسجد کو منہدم کر کے شاندار مندر تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس پر نوٹس لیتے ہوئے کوتوالی پولیس نے منگل کے روز اشتعال انگیز بیان دینے، فضا میں زہر گھولنے کے الزام میں دیو مراری کے خلاف رپورٹ درج کی تھی۔ کوتوالی انچارج جگدیش پرساد نے ایف آئی آر درج کرنے کی تصدیق کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملہ کی جانچ کی جائے گی۔ تاہم ابھی دیو مراری کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
دیو مراری کا دعوی تھا کہ بدھ کے روز کرشن جنم اشٹمی کے موقع پر دستخط مہم چلا کر جنم بھومی کو آزاد کرانے کے لئے مہم کی شروعات کی جائے گی۔ کرشن جنم بھومی نرمان نیاس کے نام سے مہم چلانے کے لئے یہ تنظیم 23 جولائی کو رجسٹرڈ کرائی جا چکی ہے۔
نیاس سے جڑے لوگوں کا کہنا ہے کہ شروعات میں آر ایس ایس یا وی ایچ پی کرشن جنم بھومی کی تحریک میں براہ راست طور پر شامل نہیں ہوں گی بلکہ سنتوں کو ان کی قیادت سونپی جائے گی۔