سہارنپور۔ ایودھیا میں رام جنم بھومی۔ بابری مسجد زمین تنازعہ کو لے کر پورے ملک کی نگاہیں سپریم کورٹ پر ٹکی ہیں۔ اسی ضمن میں اتوار کو سہارنپور کے دیوبند میں دیوالی ملن کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ایودھیا معاملہ کو لے کر سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ آئے گا،
اس کی ہم لوگ حمایت کریں گے۔ دیوبند میں جمعیت علمائے ہند کے پروگرام میں بولتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ ملک ہم سب کا ہے اور قانون ہم سب کے لئے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایودھیا کا معاملہ سب سے پہلے ہم ہی 1949 میں لے کر عدالت گئے تھے اور سپریم کورٹ میں پیروی بھی کی تھی۔
ادھر فیصلے کو لے کر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے وزرا کی میٹنگ میں خاص طور سے انہیں یہ ہدایت دی کہ ایودھیا معاملہ کے ممکنہ فیصلے سے پہلے وہ اپنے اثر ورسوخ والے اضلاع میں جائیں اور وہاں سیکورٹی کو لے کر میٹنگ کریں۔ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ یوگی نے ان سے اس موضوع پر کسی بھی طرح کی بیان بازی سے بچنے کی بھی صلاح دی ہے۔
قبل ازیں، جمعہ کو ہی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن اور لکھنئو کی عیدگاہ کے امام مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ ایودھیا معاملہ کے فیصلے سے پہلے جمعہ کی نماز میں مسجدوں میں آپسی بھائی چارہ بنائے رکھنے کی اپیل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مولانا اپیل کریں گے کہ عدالت سے چاہے جو بھی فیصلہ آئے سماج میں امن وسلامتی صورت حال بنی رہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر سب کو بھروسہ ہونا چاہئے۔ کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوئی بات نہ کریں۔