لکھنؤ ۱۷ دسمبر : مولانا سید کلب جواد نقوی نے آج صبح وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے انکی سرکاری رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ملاقات کے بعد مولانا نے میڈیا کو بتایا کہ وزیراعلیٰ سے کئی اہم مسائل پر بات ہوئی جس میں بابری مسجد مسئلہ اور گئو رکشا کے نام پر ہورہی غنڈہ گردی پر بھی شام ہے ۔
مولانا نےبابری مسجد مسئلے پر وزیراعلیٰ سے کہاکہ تنازع کو ختم کرنے کے لئے بابری مسجد مقدمہ کی اصل پارٹی سنی وقف بورڈ سے بات چیت ہونی چاہئے جس پر وزیراعلیٰ نے مانا کہ کہ سنی وقف بورڈ ہی اس مسئلے میں اصل پارٹی ہے اور کہا کہ سنی وقف بورڈ سے اچھے ماحول میں بات چیت ہونی چاہئے ۔
گئورکشا کے نام پر ہورہی غنڈہ گردی پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے اس سلسلے میں سخت احکامات جاری کئے ہیں کہ شرپسند عناصر پر کاروائی کی جائے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اگر کوئی ایسا کرتاہے تو عوام قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں بلکہ معاملہ کو پولس کے سپردکردیا جائے ۔قانون کو ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کاروائی کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
دوران گفتگو مولانا نے وقف بورڈ کی سی بی آئی جانچ پر بھی وزیراعلیٰ کو متوجہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے سناہے کی سی بی آئی جانچ کی فائل کو افسر پرانی جان پہچان کی بنیاد پر روک لیتے ہیں ۔وزیراعلیٰ نے فورا متعلقہ افرادکو بلاکرکہاکہ انہیں فورا وقف بورڈ کی سی بی آئی جانچ کی فائل کے بارے میں بتایا جائے کہ کام کہاں تک پہونچاہے ۔مولانانے وقف بورڈ کے موجودہ چیرمین کی حقیقت بیان کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سے کہاکہ اسکی مثال ایک سانپ کی سی ہے جو اسے دودھ پلاتا ہے اسے ہی ڈستا ہے۔جس پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ چیرمین نے ہم سے ملاقات کے لئے وقت مانگا تھا مگر ہم نے ملاقات سے انکار کردیاتھا۔وزیراعلیٰ سے شیعوں پر قائم کئے گئے جھوٹے اور بے بنیاد مقدموں کو ہٹانے کو لیکر بھی بات ہوئی ۔وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ بہت جلد فرضی مقدموں کو ختم کیا جائےگا۔
مولانا سید کلب جواد نقوی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سے آج صبح 9:30 بجے ملاقات ہوئی ۔ملاقات تقریبا آدھا گھنٹہ تک جاری رہی جس میں دیگر اہم مسائل پر بھی وزیراعلیٰ سے بات چیت ہوئ ۔