لکھنؤ: 30اکتوبر 2021 مولانا سیف عباس نقوی نے کہا کہ تر یپورہ میں مسلمانوںپر ہو رہے تشدد کے واقعات بے حد تشویشناک ہیں ۔مر کزی حکومت کو فوری طور پر اس معاملے میں دخل دیتے ہوئے بے گناہ لوگوں کے قتل عام کو فوراً روکنا چاہئے۔
جس طریقہ سے تریپورہ میں مذہبی مقامات اور مسلمانوں کو نقصان پہنچایا گیا یہ ایک سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ ہے۔ ہمارے ملک میں جہاںہر مذہب کے لو گ آپس میں بھائی چارہ بڑھا نے کی بات کر رہے ہیں وہیں کچھ شر پسند عنا صر ملک کا ماحول خراب کرنے پر لگے ہوئے ہیں ۔ تریپورہ کی حکومت کو فوری طور پر ایسے لو گوں کے خلاف کا رروائی کرے جو دشمن عنا صر کے ناپاک ارادوں کو سمجھ نہیں سکے اور اتنا بڑا جانی و مالی نقصان ہوا ۔ ہرصوبہ میں خفیہ ایجنسیاں ہوتی ہیں جن کی ذمہ داری ہوتی ہے وہ ریاست کے اندر ہونے والی حرکت پر نگاہ رکھے اور اس کی اطلاع حکومت کو دے لیکن تر یپورہ کے واقعہ میں خفیہ ایجنسیاں مکمل طورپر فیل رہی ہیں ۔
مولانا سیف عباس نے میڈیا نمائندوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ملک کے ایک صو بہ میں زبر دست فساد ہو رہے ہیں ، مذہبی مقامات کو توڑا جا رہا ہے اور سڑکوں کے اوپر لو گوں کو کھلے عام مارا جا رہا ہے اور ہندوستان کی میڈیا تر یپورہ سے نظریں ہٹا کر ممبئی میں ایک فلمی اسٹار کے بیٹے کی رہائی کو اہمیت دے رہی ہےکیونکہ اس میں بھی میڈیا کااپنا ذاتی مفاددیکھائی دے رہا ہے ۔ ہم حکومت ہند سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تریپورہ میں جوواقعہ ہوا ہے اس کے قصور وار کو بے نقاب کیا جائے کیونکہ کچھ ہی مہینوں کے بعد ملک کے پانچ صو بوں میں الیکشن ہونا ہے اور ایسا واقعہ کسی اور صو بہ میں نہ ہو کیونکہ اب سیا ست مذہب کی بنیاد پر ہو رہی حالانکہ سیا ست کا معیار ترقی ، صحت اور تعلیم پر ہونا چاہئے ۔