لکھنؤ: بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی جینتی کی تاریخ پر 6 دسمبر کو امبیڈکر پارک مے بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اکھلیش حکومت پر جم کر نشانہ لگایا. مایا نے کہا کہ موجودہ سماج وادی پارٹی حکومت کا سربراہ بےهودہ باتیں کرتا ہے.
اس نوعیت کی سوچ رکھنے والا یہ ‘ببوا’ (اکھلیش یادو) آگے چل کر مهاپروشوں(عظیم شخصیات) کی مورتیوں پر نازیبا تبصرہ کر سکتا ہے. ایس پی حکومت کا سربراہ بے معنی باتیں کرتا ہے. ایس پی سربراہ، ببوا خاندان کی بلند ی بابا صاحب کی دین ہے. مایا نے کہا کہ ملائم خاندان ناشکرا ہے.
یہ لوگ اتنے ناشکرے ہیں کہ بابا امبیڈکر پارک میں نصب مورتیوں پر تبصرہ کرتے ہیں. مایا نے کہا کہ ہاتھی انہیں خواب میں ضرور پریشان کرتے ہوں گے. اب ہمارے انتخابات نشان ہاتھی کا مفت میں خوب پبلیسٹی ہو رہی ہے. ببوا کے بیانات سے ہماری پارٹی کو بہت فائدہ مل رہا ہے.
مایا نے کہا کہ حکومت جسے فضول خرچی بتاتی ہے شاید اسے نہیں معلوم کہ روزمرہ کتنے لوگ وہاں گھومنے جاتے ہیں. یادگاروں میں خرچ کی وصولی کے لئے ٹکٹ لگایا. ٹکٹ سے ایس پی کو خوب آمدنی مل رہی ہے. آپ کی تفریح کے لئے ایس سیفئی میں فیسٹیول کرواتی ہے. بی جے پی آر ایس ایس کو بابا صاحب کا آئین پسند نہیں.
مایا نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے طویل دور حکومت میں جو بابا صاحب نے دلتوں کو حقوق دیے تھے وہ انہیں نہیں ملے. لیکن بی ایس پی حکومت کے دور حکومت میں وہ سارے حق آپ کو ملے ہیں. مخالف پارٹی کے لوگ امبیڈکر کو لے کر کہتے ہیں کہ انہوں نے صرف قبائلیوں کا خیال رکھا پسماندہ لوگوں کا وہ دھیان نہیں رکھتے تھے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جب انگریزوں کی حکومت تھی تو بابا صاحب امبیڈکر انگریزوں سے کہتے تھے کہ میرے ان لوگوں کو سب کی طرح جینے کا موقع ملنا چاہئے. تو انگریز کہتے تھے کہ کون سودر اور کون انتہائی سودر اس کی شناخت ہونی چاہئے تو بابا صاحب نے اس پر اتفاق کیا ہے.
اس کے بعد شودھر اور انتہائی شودھر کی فہرست تیار ہو گئی. جب یہ فہرست تیار ہو رہی تھی تو ان کا استحصال کر والوں نے سازش کے تحت کافی لوگوں کو جبرا جعلی براہمن، ویشیہ اور ٹھاکر بنا کر اس فہرست میں شامل نہیں ہونے دیا. انہوں نے کہا کہ بابا صاحب آپ کو اچھوت بنانا چاہتے ہیں. اس طرح سے جعلی براہمن، ویشیہ اور ٹھاکر بنا کر انہوں نے اس فہرست میں شامل نہیں هونےے دیا.