لکھنؤ، 30 ستمبر (یو این آئی) اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے اسلامک تنظیم پیپلز فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر پابندی لگانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو سیاسی مفاد اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی خوشامدپسندی پر مبنی پالیسی بتایا ہے۔
مایاوتی نے جمعہ کے روز کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے لوگوں میں اطمینان کے بجائے بے چینی ہو رہی ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا، “پیپلز فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی ) پر مرکز نے ملک بھر میں کئی طریقے سے نشانہ بناکربالآخر اسمبلی انتخابات سے پہلے، اس پر اس کی آٹھ تنظیموں کےساتھ پابندی عائد کردی ہے،اسے سیاسی مفاد اور آر ایس ایس کی خوشامدپسندی پرمبنی پالیسی قرار دے کر یہاں کے لوگوں میں اطمینان کم اور بے چینی زیادہ ہے۔
ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے آر ایس ایس پر پابندی لگانے کے اپوزیشن جماعتوں کے مطالبے کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن جماعتیں حکومت کی نیت میں کھوٹ مان کر اسے معاملے پر مشتعل اور حملہ آور ہیں اور آر ایس ایس پر پابندی لگانے کی مانگ کھلے عام ہورہی ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ اگر پی ایف آئی سے ملک کی اندرونی سلامتی کو خطرہ ہے تو اس جیسی دوسری تنظیموں پر پابندی کیوں نہیں لگائی جاتی؟