لکھنؤ: 09 فروری(یواین آئی) بہوجن سماج پارٹی سربراہ مایاوتی نے ہاتھی کے مجسموں کے تعمیر پر آئے اخراجات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے تبصرے پر میڈیا کو صلاح دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو چاہئے کہ وہ عدالت عظمی کے فیصلے کو توڑ مروڑ کر پیش نہ کرے۔
بی ایس پی سربراہ نے اپنے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ عدالت میں وہ اپنا موقف پوری مضبوطی کے ساتھ رکھیں گی انہوں نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورٹ سے انہیں انصاف ملے گا ۔مایاوتی نے مزید
لکھا ہے’’ میڈیا و بی جے پی کے لوگ کٹی پتنگ نہ بنیں تو بہتر ہے‘‘۔
بی ایس پی سربراہ نے یہ بھی لکھا ہے کہ صدیوں سے استحصال زدہ دلت اور پسماندہ طبقات کے سنتوں اور بزرگوں کے احترام میں بنائے گئے اسمارک اور پارک اترپردیش کی شان اور سیاحتی مقامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مقامات سے ریاستی حکومت کو متعینہ آمدنی بھی ہوتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نےمایاوتی کے بنائے اسمارکوں میں لگی مورتیوں کے حوالے سے تبصرہ کیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ اس کا ماننا ہے کہ لکھنؤ اور نوئیڈا میں اسمارک بنانے پر جو رقم خرچ ہوئی ہے اسے بی ایس پی سربراہ کو سرکاری خزانے میں جمع کرانی چاہئے۔ عدالت کے اس تبصرے کے حوالے سے کئی اخباروں اور ٹی وی چینلوں میں خبر آئی تھی کہ مایاوتی کو خزانے میں رقم جمع کرانے کی ہدایت دی گئی ہے اس معاملے کی آخری سماعت دو اپریل کو ہوگی۔