لکھنٔو، 13 جنوری کانگریس کی ایگزیکٹو چیئرمین سونیا گاندھی کی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آج طلب کی گئی میٹنگ میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ مایاوتی نے شامل ہونے سے صاف انکار کردیا ہے۔سی اے اے کے سوال پر اپوزیشن کی یکجہتی کو یہ ایک بڑا جھٹکا سمجھا جارہا ہے۔
ا س سے قبل ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی بھی اس میٹنگ میں آنے سے منع کرچکی ہیں۔مایاوتی نے اس معاملے میں پیر کے روز ٹوئٹ میں اپنی پارٹی کی رائے واضح کردی ہے۔ مایاوتی نے لکھا ہے کہ ویسے بھی بی ایس پی تو شروع سے ہی شہریت ترمیمی قانون کے ساتھ این پی آر کی مخالفت کررہی ہیں۔ ہم نے تو اپنا احتجاج اعلی سطح پر ظاہر کردیا ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ مرکزی حکومت سے ایک بار پھر اپیل ہے کہ وہ اس تقسیم کرنے والے اور غیر آئینی قانون کو واپس لے لے۔ انہوں نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں سی اے اے کے سلسلے میں طلبا کے احتجاج کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔
کانگریس سمیت دیگر بائیں بازو کے پارٹیوں کا طلبا کا سیاسی استعمال کرنا ان کے مستقبل برباد کرنا ہے۔ انہوں نے کانگریس کو اعتماد شکن بھی کہا۔بی ایس پی کی سربراہ نے کہا کہ اگر وہ یا ان کی پارٹی اس میٹنگ میں شامل ہوتی ہے تو یہ راجستھان میں پارٹی کی حوصلہ شکنی کے مترادف ہوگا۔ بی ایس پی راجستھان میں کانگریس کی حکومت کو باہر سے حمایت دے رہی تھیں لیکن ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا۔ دھوکے سے ان کے رکن اسمبلیوں کو کانگریس نے اپنی پارٹی میں شامل کرلیا جو ایک اعتماد شکنی ہے۔