ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مراقبے سے نہ صرف ذہنی سکون ملتا ہے بلکہ اس سے جسمانی صحت بہتر ہونے سمیت جسم کے متعدد اندرونی اعضا کو بھی فائدہ ملتا ہے۔
مراقبہ صدیوں پرانی ایکسرسائیز ہے اور متعدد علما بھی اس کے فوائد بتا چکے ہیں۔
مراقبے کی معنی دھیان کرنا، تصور کرنا، سوچ و بچار کرنا، گردن جھکا کر فکر کرنا، اللہ کے سوا ہر چیز کو چھوڑ کر محض خدا سے دل لگانا، تنہائی میں سر جھکا کر قدرت اور اور انسانی صحت پر غور و یچار کرنا ہے۔
صدیوں پرانے اس اسلامی طریقے کے تحت ہی یوگا جیسی ایکسرسائیز کی جاتی ہیں اور ایسے عمل کو انگریزی میں ’میڈیٹیشن‘ (Meditation) کہا جاتا ہے۔
’میڈیٹیشن‘ (Meditation) کے فوائد پر پہلے بھی متعدد تحقیقات سامنے آچکی ہیں، جن میں اس عمل کو ذہنی سکون کے لیے فائدہ مند قرار دیا جا چکا ہے، ساتھ ہی ماضی میں ہونے والی تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ اس سے ذیابیطس کو کنٹرول کرنے سمیت بلڈ پریشر کو بھی بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
تاہم اب چینی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مراقبے سے نہ صرف ذہنی سکون ملتا ہے بلکہ اس کے جسم کے اندرونی اعضا پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
طبی جریدے ’بی ایم جے جرنل’ میں شائع تحقیق کے مطابق شنگھائی کی جاو تانگ یونیورسٹی کے ماہرین نے مراقبہ کرنے والے 37 جب کہ اسی علاقے میں رہنے والے دیگر 19 افراد کے خون اور پاخانے کے نمونوں کے ٹیسٹس کرنے کے بعد ان سے سوالات کیے۔
تحقیق میں شامل 37 افراد گزشتہ 30 سال سے روحانی ایکسرسائیز یعنی مراقبہ کرتے آ رہے تھے اور انہیں کبھی زندگی میں کسی بیماری کے لیے اینٹی بائیوٹک ادویات کے استعمال کی ضرورت نہیں پڑی۔
ماہرین نے تمام افراد کے مختلف ٹیسٹس کرنے کے بعد ان میں عارضہ قلب، بلڈ پریشر، شگر اور دیگر بیماریوں کے چیک اپ بھی کیے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو 37 افراد روحانی ایکسرسائز یعنی مراقبے پر عمل کرتے آ رہے تھے ان کی صحت اپنے پڑوسیوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ بہتر تھی۔
نتائج کے مطابق مراقبے کرنے والے افراد کی غذائی نالی سمیت نظام ہاضمہ بہتر تھا اور ان کے پاخانے میں کسی طرح کا کوئی وائرس نہیں پایا گیا جب کہ مراقبہ نہ کرنے والے افراد میں کئی طرح کے مسائل کی نشاندہی ہوئی۔
اسی طرح مراقبے پر عمل کرنے والے افراد کے دل کی صحت بھی بہتر تھی جب کہ وہ ذہنی طور پر بھی زیادہ متحرک اور پرسکون نظر آئے اور انہیں کسی طرح کی کوئی جسمانی مفلوجی یا سوزش کا بھی سامنا نہیں تھا۔
ماہرین کے مطابق مسلسل مراقبے سے ذہن پر اچھے اثرات مرتب کرنے والے ہارمونز بہتر ہوتے ہیں جب کہ اس سے انسانی جسم میں گرمائش پیدا کرنے والے کیمیکلز یا بیکیٹیریاز بھی کنٹرول میں رہتے ہیں۔
ماہرین نے مراقبے کو انسانی ذہن، جسمانی صحت اور اندرونی اعضا کے لیے بہترین قرار دیتے ہوئے تجویز دی کہ لوگوں کو روحانی ایکسرسائیز کرنی چاہئیے۔
مراقبہ کرنے کی کچھ تجاویز
مراقبہ کرنے کے لیے اپنے جوتے اتار کر کسی آرام دہ جگہ پر ٹانگیں سیدھی کرکے بیٹھا جائے۔
آنکھوں کو بند کرکے تمام توجہ سانس لینے اور خارج کرنے پر مرکوز رکھی جائے، آس پاس کے ماحول سے بے خبر ہو جائیں، تمام مصروفیات اور پریشانیوں کو کچھ دیر کے لیے ذہن سے نکالا جائے۔
جسم کو ڈھیلا چھوڑ دیا جائے، پرسکون رہتے ہوئے جسم کو آہستہ آہستہ حرکت میں لانا شروع کیا جائے، پائوں سے اس کا آغاز کیا جا سکتا ہے۔
اس دوران ذہن نشین کرلیا جائے کہ مراقبے سے ہر قسم کی تھکن سے آزاد ہوا جا رہا ہے۔
پھر ٹانگوں کو اکٹھا کرکے آلتی پالتی کے انداز میں بیٹھا جائے اور انتہائی پر سکون انداز میں زیادہ دیر تک سانس لینے اور اس کے اخراج کی مشق کی جائے۔
اسی طرح پورے جسم اور باہر کے تمام عضو بشمول، ٹانگوں، پیروں اور ہاتھوں کو ایک سے دوسری جانب پھیرا جائے، پورے جسم کے ساتھ بند آنکھوں سے دائیں سے بائیں اور پھر پیچھے سے آگے کی طرف گردن کو لے جایا جائے۔