یوپی ایک طرف جہاں کوروناوائرس سے لڑنے کیلئے مسلسل اپنی میڈیکل سہولیات درست کررہا ہے۔ ریاست میں گزشتہ دو مہینے میں کورونا وائرس کو لیکر سیمپل ٹیسٹنگ میں کافی تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ وہیں دوسری طرف ہیلتھ ورکرس کو الگ ہی چیلجز سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔
میرٹھ میں تو بندروں نے پورے میڈیکل کالج کو پریشان کررکھا ہے۔ میڈیکل کالج میں بندر مسلسل مریضوں، ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو پریشان کررہے ہیں۔ جمعے کو میڈیکل کالج میں اس وقت عجیب و غریب حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ جب بندروں نے ایک لیب ٹیکنیشین سے کورونا جانچ کیلئے لئے گئے سیمپ ہی چھین لئے۔
کافی مشقت کے بعد بھی بند قابو میں نہیں آئے اور خراب ہوگئے۔ آخرکار کوروناوائرس ٹیسٹ کیلئے دوبارہ سیمپل لئے گئے۔ وائرل ویڈیو میں دکھ رہا ہے کہ کیسے بندر پیڑ پر بیٹھ کر چھینے گئے سیمپل کو کھانے کی کوشش کررہا ہے اور اسے بعد میں گرادیتا ہے۔
محکمہ جنگلات کو اطلاع کے بعد بھی نہیں پکڑے گئے بندر: سی ایم ایس
معاملے میں سی ایم ایس ڈاکٹر دھیرج نے بتایا کہ کورونا جانچ کیلئے یہ سیمپل لائے جارہے تھے۔ اسی دوران بندروں نے لیب ٹیکنیشین سے سیمپل چھین لئے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات کو اطلاع کے بعد بھی بندر پکڑے نہیں گئے۔ اب دوبارہ سیمپل لئے جارہے ہیں۔
بتادیں کہ میرٹھ میں بندروں کے اس طرح کے ہنگامے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ میڈیکل کالج میں ایسے بہت سے واقعات پیش آئے ہیں ، جب یا تو مریض کا سامان چھین لیاگیا یا بندروں نے کچھا اسٹاف کو پریشان کیا۔ صرف یہی نہیں ، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میں بندروں سے نمٹنے کے لئے ایک لنگور بھی لگایا گیا ہے جسے تنخواہ بھی دی جاتی ہے۔ لیکن نتیجہ کچھ نہ نکلا۔