میکسیکو سٹی : میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے ترسیلات زر پر امریکی ٹیکسوں کی مذمت کی ہے۔ محترمہ شین بام نے پیر کو کہا کہ وہ میکسیکو بھیجی جانے والی رقم پر ٹیکس لگانے سے متعلق قانون کو روکنے کے لیے سخت لابنگ کر رہی ہیں۔
انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ میں میکسیکن تارکین وطن اپنی امیگریشن کی حیثیت سے قطع نظر ٹیکس ادا کر کے ’’امریکی معیشت کو چلاتے رہیں ہیں۔ ان کی کمائی کا صرف 20 فیصد ترسیلات زر میں جاتا ہے۔ ‘‘
انہوں نے 1992 میں دوہرے ٹیکس سے بچنے کے معاہدے کے بارے میں کہا کہ “امریکہ اور میکسیکو کے درمیان 1992 میں ایک معاہدہ ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ کوئی دوہرا ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، جو کہ امتیازی ہو گا۔‘‘
صدر نے کہا کہ میکسیکو کے قانون ساز اور غیر سرکاری تنظیمیں مجوزہ ٹیکس کی خامیوں اور امریکی معیشت پر اس کے ممکنہ منفی اثرات کو اجاگر کرنے کے لیے انتھک مہم چلا رہی ہیں۔
مالیاتی ماہرین کے مطابق ترسیلات زر پر ٹیکس عائد کرنے سے غیر قانونی تارکین وطن کو میکسیکو رقم بھیجنے کے دیگر غیر رسمی ذرائع تلاش کرنے کی ترغیب مل سکتی ہے، جس سے بلیک مارکیٹ کو فروغ ملے گا۔