نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ نے نظام الدین کے مرکز میں تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شرکت کرنے والے سبھی 2200 غیر ملکی شہریوں کو 10 سال کے لئے بلیلک لسٹ کردیا ہے۔
وزارت داخلہ کے حکم کے مطابق 10 سال تک یہ سبھی لوگ ہندوستان نہیں آسکیں گے۔ یہ غیر ملکی شہری ہندوستان میں تبلیغی جماعت کے پروگرام میں حصہ لینے کے لئے بیشتر انڈونیشیا، ملیشیا، تھائی لینڈ، نیپال، میانمار، بنگلہ دیش، سری لنکا اور قرغستان جیسے ممالک سے آئے تھے۔
ملک میں کورونا کے معاملے میں آیا تھا اچھال
ملک میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے سبب دہلی میں مذہبی تقریب پر روک لگا دی گئی تھی۔ اس کے باوجود، تبلیغی جماعت سے منسلک تقریباً 2361 لوگ دہلی کے نظام الدین مرکز میں کئی دنوں تک ساتھ رہے، جس سے کورونا معاملوں میں اچھال آیا تھا۔ ان میں کئی لوگ غیر ملکی شہری بھی تھے۔ اتنا ہی نہیں، تقریباً 824 غیر ملکی شہری ملک کے الگ الگ حصو میں ’چلا سرگرمیوں’ میں شامل ہوئے۔ تلنگانہ سے پہلے تبلیغی جماعت کا کورونا معاملہ سامنے آنے پر مرکزی حکومت فوراً حرکت میں آئی تھی اور ملک میں جماعت کے سبھی لوگوں اور ان کے رابطہ کی تلاش اور ان کے کوارنٹائن کا سلسلہ شروع ہوا۔
مرکز کی طرف سے دی گئی تھی یہ صفائی
لاک ڈاون کے بعد پورا حادثہ سامنے آنے کے بعد مرکز کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ 24 مارچ سے مسلسل پولیس اور انتظامیہ کے رابطہ میں تھے۔ مرکز سے لوگوں کو باہر نکالنے کے لئے کرفیو پاس کا مطالبہ کر رہے تھے۔ 28 مارچ کو ایس ڈی ایم اور ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کچھ لوگوں کو جانچ کے لئے بھی لے گئی تھی۔ اس سے پہلے 6 لوگوں کو طبیعت خراب ہونے پر اسپتال میں بھی داخل کرایا گیا تھا۔ حالانکہ، اس کے بعد دہلی اور اس کے آس پاس رہنے والے 1500 لوگوں کو ان کے گھر بھیج دیا تھا۔