پیاز اور چاول کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت ہند نے کچھ عرصہ قبل کم از کم برآمدی قیمت پر پابندی عائد کی تھی لیکن اب اسے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس سے پیاز اور باسمتی چاول کی برآمد کو فروغ ملے گا اور کسانوں کو زیادہ نرخ مل سکیں گے۔
ڈی جی ایف ٹی نے جمعہ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کم از کم برآمدی قیمت کو فوری طور پر ہٹانے کا اعلان کیا۔
مرکزی حکومت نے پیاز کی کم از کم برآمدی قیمت 550 ڈالر فی ٹن مقرر کی تھی۔ اس کے علاوہ باسمتی چاول کی کم از کم برآمدی قیمت 950 ڈالر فی ٹن مقرر کی گئی تھی۔ پیاز اور باسمتی چاول اس سے کم نرخوں پر بیرون ملک نہیں بھیجے جاسکتے۔
ایسا مقامی بازار میں پیاز کی قیمتوں کو بڑھنے سے روکنے کے لیے کیا گیا تھا۔ لوک سبھا انتخابات اور اس کے بعد مانسون کی وجہ سے حکومت کو خوف تھا کہ پیاز کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہو سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے کسانوں کی بین الاقوامی منڈی تک رسائی نہیں تھی۔
ڈی جی ایف ٹی (ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ) نے یہ فیصلہ مہاراشٹرا اور ہریانہ اور دیگر ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے لیا ہے۔ اس فیصلے سے کسان خوش ہو سکتے ہیں۔ مہاراشٹر میں پیاز کی پیداوار بڑے پیمانے پر ہوتی ہے۔
اس سے قبل پیاز اور باسمتی چاول کی برآمد پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔ پابندی ہٹاتے ہوئے، حکومت نے کم از کم برآمدی قیمت کی رکاوٹ عائد کر دی تھی۔
اس کے ساتھ ہی حکومت نے گندم پر ذخیرہ اندوزی کی حد بھی کم کر دی ہے۔ اب تاجر صرف 2000 میٹرک ٹن گندم کا ذخیرہ کر سکیں گے۔ پہلے یہ حد 3000 میٹرک ٹن تھی۔ اس کے ساتھ اب بسکٹ اور روٹی بنانے والے کم حد برقرار رکھ سکیں گے۔ گندم کی قیمت 2700 روپے فی کوئنٹل تک پہنچ گئی ہے۔