دہلی میں کچھ شرارتی عناصر نے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان لوگوں کے ذریعہ اکبر روڈ لکھے سائن بورڈ پر سیاہی پوت دی گئی اور اس کے اوپر مہارانا پرتاپ کا پوسٹر چسپاں کر دیا گیا۔ گلے میں پٹکا ڈالے نوجوانوں نے اس کرتوت کو انجام دیا ہے۔
ان کے ذریعہ دعویٰ کیا گیا کہ کشمیری گیٹ آئی ایس بی ٹی پر مہارانا پرتاپ کے مجسمے کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
سائن بورڈ پر مہارانا پرتاپ کا پوسٹر لگانے کے بعد ایک نوجوان جئے بھوانی، جئے مہارانا پرتاپ کا نعرہ لگایا۔ اس کے بعد ایک نوجوان کہتا ہے کہ مہارانا پرتاپ کی توہین نہیں سہے گا ہندوستان۔
آئی ایس بی ٹی بین الاقوامی بس اڈے پر مہارانا پرتاپ کی اشٹ دھات کے مجسمے کے ساتھ جس طرح کی چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے، میں کہنا چاہتا ہوں دہلی پولیس سے جو کہہ رہے ہیں کہ مورتی بندروں نے توڑی ہے، ہمیں بے وقوف نہ بنائیں۔
شرارتی عناصر کے ذریعہ آگے کہا گیا، “مہارانا پرتاپ کی اشٹ دھات کی مورتی احترام کے ساتھ اسی جگہ پر لگائیٓں ورنہ یہ کہ ایک بھی حملہ آوروں کا نام نہیں چھوڑیں گے، مٹا دیں گے”۔
ایک دوسرے نوجوان نے کہا، “ہم لوگ ہندو ہیں، ہم اکبر، بابر، ہمایوں کے جو بورڈ ہٹانے کی کوششیں کر رہے ہیں تاکہ حکومتوں کی آنکھیں کھلیں اور وہ اس تعلق سے سخت فیصلہ لے۔”
واضح رہے کہ قبل میں بھی دہلی میں اکبر روڈ پر اس طرح کی کرتوت انجام دی جا چکی ہے۔ کچھ دنوں قبل گئو رکشا دل اور ہندو رکشا دل کے کارکنوں نے اکبر روڈ سڑک کے نام کی تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے نہ صرف اس کے سائن بورڈ پر کالک پوت دی تھی بلکہ اسے ‘چھترپتی سنبھاجی مہاراج مارگ’ قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس دوران اشتعال انگیز پوسٹر بھی لگائے گئے، جن میں مغل حکمرانوں پر ہندوؤں کے قتل عام، مندروں کو منہدم کرنے اور جبری تبدیلی مذہب کے الزامات عائد کیے گئے۔