نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا وائرس (کووڈ19) کی عالمی وبا کو دوسری عالمی جنگ کے بعد دنیا کو درپیش ہونے والا سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے جی-20 سے اس کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنے کا مطالبہ کیا، جو صرف اقتصادی باز آبادکاری، روزگار یا تجارت تک محدود نہ ہو بلکہ کرہ ارض کے تحفظ کوبھی محیط ہو۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز سعودی عرب کے زیر اہتمام ہونے والی 15 ویں جی- 20 کانفرنس میں ورچوئل طریقے سے حصہ لیا۔
21 سے 22 نومبر تک ہونے والی اس کانفرنس سے اپنے خطاب میں کورونا وائرس کے مابعد کی دنیا کے لیے نیا عالمی انڈیکس تیار کرنے کی اپیل کی جن میں سماج کے تمام طبقات کے لیے ٹیکنالوجی کی رسائی، مہارت سازی، نظام حکومت کی شفافیت اور کرہ ارضی کے ساتھ تحفظ کا سلوک کرنے کے چار اہم عناصر شامل ہوں۔ ان اہم عناصر پر جی-20 ایک نئی دنیا کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود کی دعوت پر دیگر 19 سرابراہان حکومت کے ساتھ اس کانفرنس میں شرکت کی، جو کووڈ-19 کے پیش نظر کوورچوئل طور پر منعقد ہورہی ہے۔ مسٹر مودی کے علاوہ اس اہم کانفرنس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، روسی صدر ولادیمر پوتن اور چینی صدر شی جنپنگ بھی شریک ہورہے ہيں۔
مسٹر مودی نے ٹویٹ کرکے کہا کہ “میں نے جی 20 رہنماؤں کے ساتھ بہت اچھی گفتگو کی ہے۔ ہم یقینی طور پر دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں کی مربوط کوششوں سے اس عالمی وبا کے چنگل سے نکل جائیں گے۔ میں اس ورچوئل کانفرنس کی میزبانی کرنے پر سعودی عرب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں”۔
وزیر اعظم نے کہا کہ “ہمارے عمل میں شفافیت ہمارے معاشرے کو اجتماعی اور اعتماد کے ساتھ بحران سے لڑنے پر آمادہ کرتی ہے۔ کرہ ارضی کے تحفظ کا احساس ہمیں صحتمند اور اجتماعی طرز زندگی گزارنے کی ترغیب دے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چونکہ کووڈ-19 کے مابعد ‘کہیں سے بھی کام کرنا’ ایک نیا معمول بن چکا ہے، اس لیے جی-20 کی ورچوئل سکریٹریٹ بنانے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے۔
واضح رہے کہ موجودہ جی-20 کانفرنس میں سربراہان کے ذریعہ اعلامیہ کو منظور کیے جانے کے بعد جی-20 کی صدارت اٹلی کو سونپی جائے گی۔