نئی دہلی، 22 مئی (یو این آئی) کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کے ذریعہ نئی پارلیمنٹ عمارت کا افتتاح نہ کرنے پر حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت برابراعلیٰ آئینی عہدے کی عزت و وقار کو پار کرنے کا کام کر رہی ہے ۔مسٹر کھڑگے نے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جب پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا تو اس وقت سابق صد جمہوریہ رام ناتھ کووند کو نظر انداز کیا گیا اور اب جب کہ پارلیمنٹ ہاؤس تیار ہے تواس کا افتتاح صدرجمہوریہ کے ذریعے نہیں کرایا جا رہا ہے ۔کانگریس صدر نے حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا، ‘‘ایسا لگتا ہے کہ مودی حکومت نے دلت اور آدیواسی برادریوں کی شرکت صدارتی انتخابات کے لئے صرف انتخابی وجوہات سے یقینی کی ہے ۔ نئی پارلیمنٹ عمارت کے سنگ بنیاد کی تقریب میں بھی اس وقت کے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو مدعو نہیں کیا گیا تھا اور اب صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کو بھی نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی افتتاحی تقریب میں مدعو نہیں کیا جا رہا ہے ۔
’’انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ ملک میں قانون سازوں کا ایک اعلی ادارہ ہے اور صدر جمہور یہ کواس کا اعلیٰ آئینی اختیارحاصل ہے ۔صدرجمہوریہ ملک کا پہلا شہری ہوتا ہے ۔صدرجمہوریہ حکومت، اپوزیشن اور ملک کے ہر شہری کی یکساں نمائندگی کرتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نئی پارلیمنٹ عمارت کا افتتاح صدرجمہوریہ دروپدی مرموکے ذریعہ ہوتا تو جمہوری اقدار اور آئینی وقار کے تئیں حکومت کے عزم کی علامت ہوتا۔مسٹر کھڑگے نے الزام لگایا، ‘‘مودی حکومت نے بار باراعلی آئینی عہدے کی عزت ووقار کی حدوں کو پار کرنے کا کام کیا ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی-آر ایس ایس حکومت میں صدرجمہوریہ کا دفتر محض علامتی طور پر سمٹ کر رہ گیا ہے ۔’’