نئی دہلی ، 12 مارچ : وزیر اعظم نریندر مودی نے مہاتما گاندھی کی جانب سے 1930 میں شروع کئے گئے ڈانڈی مارچ کے لئے انہیں منگل کے روز خراج عقیدت پیش کیا اور کانگریس پر سخت تنقید کرتے ہو ئے کہا کہ کانگریس اور بدعنوانی ایک ہی سکے کے دو پہلو بن چکے ہیں ۔
مسٹٖر مودی نے اپنے ٹویٹ میں گاندھی جی کو ڈانڈی مارچ کی شروعات کے لئے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھا ’’ مہاتما گاندھی نے زیادہ دولت سے دور رہنے کی ضرورت کے متعلقبتا یا ، کانگریس نے جو کچھ بھی کیا بنیادی ضرورتوں کو نظر انداز کر کے اپنے بینک کھاتوں کو بھرنے اور شاندار طرز زندگی کی قیادت کرنے کے لئے کیا ہے ‘‘۔
مسٹر مودی نے کہا کہ بابائے قوم کے دکھائے گئے راستے پر چل کر ان کی حکومت اپنا کام سچے جذبے سے پورا کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا ’’ گاندھی نے ہمیں سیکھایا کہ ہم سب سے غریب شخصکی حالت کے بارے میں سوچیں اور سو چیں کہ ہمارا کا م کیسے اس شخص کو متاثر کرے گا ۔
مجھے یہ کہتے ہوئے فخر ہے کہ ہماری حکومت غریبی کو دور کرنے اور خوشحالی لانے کے لئے ان کے رہنما ئی کرنے والے نظریات پر پر کام رہی ہے ۔ اس مارچ کو 1930 کے نمک مارچ نام سے بھی جانا جاتاہے ‘‘۔ انہوں نے کہا باپو اور ان کے ساتھ ڈانڈی مارچ میں گئے سبھی لوگو ں کو خراج عقیدت ،
جو انصاف اور مساوات کی تلاش میں ان کے ساتھ گئے ۔ ڈانڈی مارچ پر بلاگ میں باپو کے نظریے اور کانگریس کی ثقافت کی توہین کے سلسلے میں ان کے ( باپو) کے کچھ نظر یات پیش کرتے ہوئے ‘‘۔ واضح رہے کہ 1930 میں 12 مار چ سے چھ اپریل تک چلے اس ڈانڈی مارچ کو برطانیہ نامی اجارہ داری کے مخالف براہ راست مہم کے طور پر جانا جاتاہے ۔ ڈانڈی مارچ نے دنیا بھر کا دھیان مرکوز کیا تحریک آزادی کو آگے بڑھایا ۔”
وزیر اعظم نے لکھا ’’ زیادتی اوربدعنوانی ہمیشہ ساتھ ساتھ چلتے ہیں ۔ ہمیں بدعنوانی کو ختم کرنےکے لئے سب کچھ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ’’ ملک نے دیکھا ہے کہ کانگریس اور بدعنوانی کیسے ایک ہی سکے کے دو پہلو بن گئے ہیں ، اور سکیورٹی ، مواصلات ، سنچائی ، کھیل کے واقعات سے لے کر زرعی ترقی اور دیگر شعبوں میں کانگر یس نے کس طرح گھپلے کئے ۔