کلکتہ؛وزیرا عظم نریندر مودی نے ایک بار پھر مغربی بنگال میں انتخابی جلسے میں ممتا بنرجی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ”ممتا بنرجی میری دشمنی میں ملک کے آئین کی توہین کررہی ہیں۔دیدی بولتی ہیں کہ وہ مودی کووزیراعظم کے طور پر قبول نہیں کرتی ہیں۔یہ میری توہین نہیں ہے بلکہ دیدی نے ہندوستان کے آئین کی توہین کی ہے۔
بانکوڑہ میں انتخابی مہم میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیرا عظم مودی نے کہا کہ ”دیدی عوامی سطح پر کہہ رہی ہیں کہ وہ وزیر اعظم مودی کو ملک کے سربراہ کے طور پر تسلیم نہیں کرتی ہیں مگر وہ پاکستان کے وزیرا عظم کو وزیرا عظم کہنے پر فخر محسوس کرتی ہیں۔وزیرا عظم نے کہا کہ چوں کہ ممتا بنرجی کو یقین ہوچکا ہے کہ اس مرتبہ وہ انتخاب ہار رہی ہیں اس لیے وہ اب ہندوستان کے آئین کی توہین کرنے پر آمادہ ہوگئی ہیں۔
وزیرا عظم نے کہاکہ ”فانی طوفان آنے کے بعد جب میں نے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کو فون کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے میرے فون کو نہیں اٹھایا ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ فانی طوفان کے دوران وہ مجھ سے بات کرنا گوارا نہیں کیا اسی طرح مرکزی حکومت ریاستی افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے فانی طوفان کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا تو ممتا بنرجی نے اپنے افسران کو اس کی اجازت نہیں دی۔
خیال رہے کہ ممتا بنرجی نے 6مئی کو ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چوں کہ انتخابی موسم ہے اور اگلے چند دنوں بعد ملک میں نئے وزیرا عظم آنے والے ہیں اس لیے میں ”ایکسپائری وزیراعظم“ کے ساتھ بات چیت نہیں کروں گی۔مودی نے کہا کہ ممتا بنرجی بنگال کو ترقی دینے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔بلکہ انہوں نے اپنے خاندان اور بھتیجے کی ترقی کیلئے کام کرتی ہیں۔
وزیرا عظم مودی نے کہا کہ ترنمول کانگریس اور ممتا بنرجی مسلسل ان کی توہین کررہی ہیں۔اگر میں کہنا چاہتاہوں کہ اگر ”دیدی مجھے تھپڑ ماڑیں گے تو میں اسے بھی قبول کرلوں گا“۔مودی نے کہا کہ میرے خلاف جو گالیاں دی جارہی ہے وہ ڈکشنری میں بھی نہیں ملتے ہیں۔
وزیرا عظم مودی نے کہا کہ ممتا بنرجی نے بنگال کو تباہ کردیا ہے اور اب وہ اقتدار سے دور ہونے کے خوف سے بنگال کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہیں۔ممتا بنرجی کے دور اقتدار میں سنڈیکٹ راج چل رہا ہے اور ترنمول کانگریس کے ذریعہ حکومت چلائی جارہی ہے۔آج صورت حال یہ ہے کہ ریاست کا ہر ایک فرد ٹیچر سے لے کر بزنس مین، غریب سے لے سڑکوں پر رہنے والے تک سب ممتا بنرجی کے دور اقتدار سے پریشان ہیں۔