پولیس کے مطابق جنوبی ریاست کیرالہ کے علاقے نیلشورم میں پیر کی شام سیکڑوں افراد ایک ہندو مندر کے قریب جمع تھے کہ عمارت کے اندر سے آتش بازی کی آوازیں آئیں ،مندر میں آتش بازی میں ملوث دو افراد کو حراست میں لے لیا جس سے مندر میں زور دار دھماکے ہوئے ہیں ۔
مقامی پولیس سربراہ شلپا دیوایا نے بتایا کہ “تقریباً 8 افراد کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 154 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 97 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔” دیوایا نے مزید بتایا کہ “آتش بازی بہت قریب سے کی گئی جہاں آگے آتش بازی کا سامان ذخیرہ کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے چنگاریاں ذخیرے تک پہنچ گئیں۔”
میڈیا نے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی ہے کہ آگ سے بھیڑ میں موجود افراد کے چہرے اور ہاتھ جھلس گئے ہیں۔ مقامی سرکاری اہلکار کے انباسیکھر نے بتایا کہ آتش بازی کے لیے کوئی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ مندر کے صدر اور سیکریٹری کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مذہبی اجتماعات میں حفاظتی اقدامات کی کمی اور بھیڑ کے ناقص انتظامات کی وجہ سے مہلک حادثات عام ہیں۔ 2016 میں نئے سال کی تقریب کے دوران ایک مندر میں ممنوعہ آتش بازی کے باعث زوردار دھماکے میں کم از کم 112 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اس ہفتے دیوالی کے تہوار کے لیے آتش بازی کے موسم کی تیاری کر رہا ہے، یہ رنگا رنگ تہوار ہندو دیوی لکشمی کے احترام اور روشنی کی تاریکی پر فتح کی علامت ہے۔
آتش بازی کے دوران زہریلا دھواں فضا میں شامل ہوتا ہے اور دارالحکومت نئی دہلی نے فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے آتش بازی پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ تاہم مذہبی جذبات کی شدت کے باعث پولیس اکثر خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی سے گریز کرتی ہے۔