میزورم میں طوفان سے 2500 سے زیادہ مکانات، اسکولوں اور سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ایزول ضلع میں 632 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور بحالی کے وزیر کے سپدنگا نے کہا کہ انتخابات کے پیش نظر ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے باوجود حکومت موجودہ قوانین کے تحت متاثرہ لوگوں کو مدد فراہم کرے گی۔
میزورم میں تین روز قبل آنے والے طوفان کی وجہ سے 2500 سے زائد مکانات، اسکولوں اور سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ایک خاتون کی موت ہوئی ہے۔ حکام نے بدھ کو یہ معلومات دی۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کو میزورم سے ٹکرانے والے طاقتور طوفان کے بعد ریاست کے کئی حصوں میں زبردست بارش اور ژالہ باری ہوئی۔
حکام نے بتایا کہ پیر کو تیز ہواؤں کے باعث ایک درخت اکھڑ کر 45 سالہ خاتون پر گرا جس سے وہ ہلاک ہو گئی۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور بحالی کے محکمے کے حکام کے مطابق طوفان اور ژالہ باری نے 15 گرجا گھروں، پانچ اضلاع میں 17 اسکولوں، چمفائی اور سیتھو اضلاع میں 11 ریلیف کیمپوں کو نقصان پہنچایا (جہاں میانمار کے مہاجرین اور منی پور کے بے گھر لوگ قیام پذیر تھے)، کولاسیب اور سرچھپ اضلاع میں 11 آنگن واڑی مراکز اور 2500 سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ شمالی میزورم کا کولاسیب ضلع سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ یہاں 800 سے زیادہ مکانات، سات اسکول، چھ چرچ، آٹھ آنگن واڑی مراکز اور 11 اسٹاف کوارٹرز کو نقصان پہنچا ہے۔
ایزول ضلع میں 632 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور بحالی کے وزیر کے سپدنگا نے کہا کہ انتخابات کے پیش نظر ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے باوجود حکومت موجودہ قوانین کے تحت متاثرہ لوگوں کو مدد فراہم کرے گی۔